Friday, October 18, 2024
ہومپاکستانعدالتیں موجود ہیں ، ایک سیکنڈ کیلئے بھی پابندی کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہونے دینگے،پی ٹی آئی

عدالتیں موجود ہیں ، ایک سیکنڈ کیلئے بھی پابندی کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہونے دینگے،پی ٹی آئی

اسلام آباد (سب نیوز)حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پرپاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں کا ردعمل آگیا ۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ان کی جماعت پر پابندی سپریم کورٹ سمیت کوئی عدالت تسلیم نہیں کرے گی، سپریم کورٹ سیاسی انتقامی کارروائیوں کا فوری نوٹس لے ، مجھے لگتا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کو نشستیں واپس ملیں گی مگر پی ٹی آئی کو نشستیں واپس دے کر سپریم کورٹ نے سرپرائز دیا ۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی چھوڑ کر دوسری پارٹیوں میں شامل ہونے والوں کی سیاست ختم ہو جائے گی عمران خان نے مولانا فضل الرحمان سمیت کسی بھی پارٹی سے مل کر حکومت بنانے سے انکار کر دیا ، عمران خان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ دوبارہ الیکشن کروائیں یا مکمل مینڈیٹ واپس کریں۔ان کاکہنا تھا کہ عمران خان کی رہائی اب چند دنوں کی بات ہے ، نظر ثانی درخواست دائر کرنا حکومت کا حق ہے لیکن فیصلہ پر عمل ہر صورت ہوگا ، پی ٹی آئی چھوڑ کر جانیوالوں کی سیاست ختم ہو جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے پاس پابندی لگانے کی کوئی آپشن نہیں ہے، پابندی لگانا آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی ہوگی اور دہشتگرد پارٹی پر بھی پابندی کیلئے سپریم کورٹ جانا پڑتا ہے، یہ کس آئین اور کس قانون کے تحت آرٹیکل 6 لگا رہے ہیں ؟ میرے پاس افسوس کے علاوہ کوئی الفاط نہیں ہیں۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ تمام ممبران نے نظریہ کی بنیاد پر پی ٹی آئی کو جوائن کیا ہے، جب تک سپریم کورٹ نہیں مانے گی تب تک پابندی نہیں لگ سکتی ، الیکشن کمیشن کو ہر صورت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرنا ہے، چیف الیکشن کمشنر اور ممبران پر آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کے مطالبے کا کوئی جواز نہیں۔انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ازخود مستعفی ہوں، اگر چیف الیکشن کمشنر اور ممبران مستعفی نہ ہوئے تو سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کریں گے۔بعد ازاں پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ہم انہیں ہر سطح پر دیکھ لیں گے، عوامی سطح پر اور عدالتی سطح پر بھی دیکھ لیں گے، یہ جانتے ہیں ان کا فراڈ منظرعام پر آنے والا ہے، ہم فراڈ کے چھپانے پر ان کا ساتھ نہیں دیں گے۔سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ بے وقوفانہ بات ہے یہ کہنا کہ پی ٹی آئی ملکی سالمیت کے خلاف چل رہی ہے ، ان کا ارادہ صرف عوام کی آواز اور جمہوریت کو ختم کرنا ہے، ہمارا خیال نہیں تھا کہ یہ اتنے بے وقوف ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ ہم مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹے، ہم پارلیمان میں بیٹھے ہیں، کمیٹی میں ہیں، ہر سطح پر بات ہورہی ہے، بیک ڈور بات چیت کے حوالے سے میں کچھ نہیں کہہ سکتا یہ تو فرنٹ ڈور سے ہمارے ساتھ یہ کر رہے ہیں۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت حواس باختہ ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ان کے پاوں تلے سے زمین نکل چکی ہے۔ حکومتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ ہمارے خلاف کون سا حربہ انہوں نے اب تک استعمال نہیں کیا ؟ ان سے روزانہ غلطیاں ہو رہی ہیں، یہ حواس باختہ ہو رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ان کے پاں تلے سے زمین نکل چکی ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ حکومت کو پتا چل گیا ہے کہ اس کا اب کوئی سروائیول نہیں ہے، ہماری جدوجہد آئین اور قانون کے مطابق ہے، یہ اپنے اختیارات کے تحت جہاں جانا چاہے جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری جدوجہد جاری رہے گی ہم ہر فورم پر ان کا مقابلہ کریں گے۔تحریک انصاف پر پابندی کے فیصلے پر سینیٹر شبلی فراز کا بھی ردعمل آگیا، شبلی فراز نے حکومتی پریس کانفرنس کو مضحکہ خیز قرار دے دیا۔انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس میں دیکھنے کی کوئی چیز نہیں، بس سننے کی تھی، ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پی ٹی آئی کو روکنے کا کوئی اور طریقہ کامیاب نہ ہوا تو یہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگا کر بھی دیکھ لیں، منفی سوچ والی یہ خود کو جمہوری پارٹیاں کہتی ہیں۔شبلی فراز نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے لیے وقت ہے کہ وہ خود کو بھٹو کی پارٹی ثابت کرے، یہ ملک کو مزید انتشار کی جانب لیکر جانے کی کوشش کر رہے ہیں، ایسا کوئی بھی فیصلہ ایکدم سیاسی عدم استحکام پیدا کرے گا۔ان کاکہنا تھا کہ ان نااہلوں کو اپنی باتوں کے نتائج کا علم نہیں، کور کمیٹی کے ساتھ مشاورت کے بعد حکومت کو باضابطہ جواب دیں گے، افسوس اس بات کا ہے کہ ملک کا کسی کو خیال نہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔