Sunday, October 6, 2024
ہومبریکنگ نیوزبھارت؛ مودی سرکار کا ایف اے ٹی ایف قوانین کا غلط استعمال

بھارت؛ مودی سرکار کا ایف اے ٹی ایف قوانین کا غلط استعمال

نئی دہلی(سب نیوز ) مودی سرکار سچ بولنے والے صحافیوں اور بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کیخلاف آواز بلند کرنے والی تنظیموں کو خاموش کروانے کیلئے ہر حد پار کرچکی ہے۔ مودی سرکار کا سول سوسائٹی پر منظم کریک ڈان کے تحت پرتشدد اور انتہاپسند حملوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ بھارت میں مودی سرکار کے خلاف بولنے والے ہر فرد کو بی جے پی کے عتاب کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

حال ہی میں مودی سرکار نے معروف ایوارڈ یافتہ مصنفہ اروندھتی رائے کو محض مسئلہ کشمیر کے متعلق اظہار رائے کرنے پر 14 سال پرانے مقدمے میں دوبارہ الجھا دیا۔مودی سرکار کی جانب سے مسلسل نیوز چینلز پر بھی حملے کیے جارہے ہیں جن میں بی بی سی اور نیوز کلک جیسے چینلز شامل ہیں۔مودی سرکار کی جارحانہ اور مجرمانہ کاروائیوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل اور فرنٹ لائن ڈیفینڈرز جیسی عالمی سطح کی تنظیمیں بھی بول پڑیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل اور فرنٹ لائن ڈیفینڈرز کی جانب سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کو خصوصی خط لکھا گیا۔خط میں مطالبہ کیا گیا کہ ایف اے ٹی ایف کے ممبر ممالک بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر آواز بلند کریں۔

ایف اے ٹی ایف ایک ایسی واچ ڈاگ تنظیم ہے جو اپنے ممبران ممالک میں منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی کاروائیوں پر خصوصی نظر رکھتی ہے۔26 سے 28 جون کے دوران سنگاپور میں ایف اے ٹی ایف کے چھٹے اجلاس کا انعقاد ہونے جارہا ہے۔اجلاس میں 40 ممالک کے نمائندگان کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف، اقوام متحدہ، ورلڈ بینک اور انٹرپول جیسی عالمی تنظیموں کے 200 سے زائد نمائندگان شرکت کریں گے۔ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے پیش نظر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کی ایویلوئیشن رپورٹ پر دوبارہ نظر ثانی کی جائے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل اور فرنٹ لائن ڈیفینڈرز نے دعوی کیا کہ بھارت میں مسلسل ایف اے ٹی ایف کے قوانین کا غلط اور غیر قانونی استعمال کیا جارہا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔