Friday, December 20, 2024
ہومدنیااسپین کا عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فریق بننے کا اعلان

اسپین کا عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فریق بننے کا اعلان

غزہ میں جاری جنگ اور نسل کشی کو رکوانے کے لیے اسپین نے جنوبی افریقا کی عالمی عدالت اسرائیل کے خلاف فریق بننے کا اعلان کیا ہے۔ اسپین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا واحد مقصد غزہ میں جاری جنگ کو ختم کروانا اور 2ریاستی منصوبے پر عمل درآمد کو آگے بڑھانا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابقاسپین کے وزیرخارجہ جوز مینول البریس کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسپین نے آئرلینڈ اور ناروے کے ساتھ مل کر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرچکا ہے، اور اب اسپین نے عالمی عدالت میں بھی اسرائیل کے خلاف فریق بننے کا اعلان کردیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق جنوبی افریقا نے گزشتہ برس عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی پر کیس کیا تھا۔ جنوبی افریقا نے موقف اختیار کیا کہ اسرائیل کی غزہ میں جنگ اقوام متحدہ کے 1948 کے نسل کشی کے حوالے سے کنونشن کی خلاف ورزی ہے، جبکہ اسرائیل نے جنوبی افریقا کے الزامات کی تردید کی۔
عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو حکم جاری کیا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کے تقرر کردہ تفتیش کاروں کو نسل کشی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے بلا روک ٹوک غزہ تک رسائی دے۔ 26جنوری کی رولنگ میں آئی سی جے نے اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ غزہ آپریشن کے دوران نسل کشی کے کسی بھی فعل کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے۔
تاہم واضح رہے اس کے بعد بھی جنوبی افریقہ نے کئی مرتبہ عالمی عدالت انصاف سے رابطہ کرکے غزہ میں جاری انسانی المیے کے تناظر میں ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا۔ 24مئی کو آئی سی جے نے اسرائیل کو رفح آپریشن فوری بند کرنے اور انسانی امداد کی غزہ تک رسائی کے لیے بارڈر کراسنگ کھلا رکھنے کا حکم دیا تھا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔