واشنگٹن:امریکا مشرق وسطی میں ایرانی اہداف پر حملوں کا منصوبہ بنا رہا ہے جو ہفتوں تک جاری رہ سکتے ہیں۔ امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ اردن میں امریکی اڈے پر ڈرون حملے کے بعد امریکا مشرق وسطی میں ایرانی اہداف پر حملوں کا منصوبہ بنا رہا ہے جو ہفتوں تک جاری رہ سکتے ہیں۔امریکی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی منصوبے میں ایران کی سرحد سے باہر اہداف شامل ہیں جبکہ ایران کے اندر سائبر حملوں پر ہی انحصار کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اردن میں امریکی اڈے پر ڈرون حملے اور تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد امریکی صدر نے کہا تھا کہ امریکا نے ڈرون حملے پر جواب دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جس کے بعد ایران نے دھمکی دی تھی کہ اگر ایران پر حملہ کیا گیا تو سختی سے جواب دیا جائے گا۔
اس کے علاوہ ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ کا کہنا ہیکہ ایران کو امریکا سے جنگ کے لیے کوئی خوف نہیں ہے۔ایک بیان میں ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی دھمکی پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، تہران واشنگٹن سے براہ راست فوجی تصادم کے لیے خوفزدہ نہیں ہے۔ اس سے قبل امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اردن میں امریکی فوجی بیس پر ایک ہی ڈرون حملہ ہواتھا، ہمیں معلوم ہے کہ ان گروپوں کے پیچھے ایران ہے۔