اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹراپارٹی انتخابات کے معاملے پر اکبر ایس بابر سمیت دیگر درخواستوں گزاروں کو سننے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو نوٹس جاری کردیا۔الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف 14 درخواستوں پر سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔
درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر گئے تاہم ہمیں کاغذات نامزدگی سمیت دیگر تفصیلات فراہم نہیں کی گئی، ہمیں پی ٹی آئی کے انتخابات میں حصہ لینے کے حق سے محروم رکھا گیا۔اس پر ممبر کمیشن خیبرپختونخوا نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام یہ نہیں کہ بار بار انتخابات کا حکم دے، ایک دفعہ موقع دیا تھا اگر کچھ غلط ہوا تو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ پاس کیا ثبوت ہیں کہ آپ نے کاغذات نامزدگی حاصل کرنے کیلئے کوشش کی۔ اس پر اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی مرکزی دفتر کے ویڈیو چلا ئی اور کہاکہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے قبول ہے قبول ہے کہہ کرانٹراپارٹی انتخابات کومکمل کہہ دیا گیا۔ایک اور درخواست گزار محمود خان نے بھی کہاکہ مجھے بھی الیکشن لڑنا تھا لیکن کوئی کاغذات نہیں ملے۔
الیکشن کمیشن نے اکبر ایس بابر سمیت دیگر درخواستوں گزاروں کو سننے کے بعد پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کردیا اور کیس کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی۔بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہوئے اکبر ایس بابر کا کہنا تھاکہ آج الیکشن کمیشن میں ویڈیو ثبوت پیش کیے اور بتایا کہ یہ الیکشن کی تضحیک ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ یہ پاکستان تحریک انصاف کے ورکروں کے ساتھ دھوکا ہوا ہے، آج یہ طے کرنا ہے کہ ملک میں ایسے فراڈ نہ ہوں۔