Sunday, September 8, 2024
ہومبریکنگ نیوزہمارے ججز کے آزاد ہونے پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے، چیف جسٹس

ہمارے ججز کے آزاد ہونے پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے، چیف جسٹس

اسلام آباد:چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ ایک زمانے میں ہم از خود نوٹس لیتے تھے، اب ازخود نوٹس پر ہمارے ججز کے فیصلے ہیں۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے اعزاز میں سپریم کورٹ بار کی جانب سے عشائیہ دیا گیا۔عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کا کام آئین کی پاسداری اور تحفظ کرنا ہے، میں نے جیسے ذمہ داری سنبھالی آئینی نکات کا ایک تسلسل تھا۔

انہوں نے کہا کہ فیصلے کسی جج کے نہیں بینچ کے ہوتے ہیں، سوموٹو کو عوامی مفاد اور بنیادی حقوق پر ہونا چاہیے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ گزشتہ نو ماہ زیر التوا مقدمات کی تعداد چار ہزار بڑھ گئی، پچھلے سال بارہ ججز کے ساتھ کام کرتے رہے، بارہ ججز کے ساتھ تئیس ہزار مقدمات کے فیصلے کئے، نہیں چاہتے ایسے ایشوز بار بار آئیں، چاہتے ہیں کہ آئین و قانون کے مطابق نظام چلے۔

ان کا کہنا تھا کہ مشکل کیسز میں بزرگ اور جوان وکلا نے بہترین معاونت کی، بابر اعوان نے کوئی پٹیشن دائر نہیں کی،دشوار مقدمات میں بھی بار نے اچھی معاونت کی، بار کے تمام اراکین کو اکٹھے ہونا چاہیے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایک زمانہ میں ہم از خود نوٹس لیتے تھے، اب ازخود نوٹس پر ہمارے ججز کے فیصلے ہیں، ہمارے کام صرف آئینی نکات کو طے کرنا نہیں، گزشتہ 9 ماہ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 4 ہزار بڑھ گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹس میں طاقت اور حوصلے والے ججز موجود ہیں، اللہ کی مدد سے ہمارے ججز آزاد ہیں، ہمارے ججز کے آزاد ہونے پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔