اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی پوسٹ مارٹم کرانے کی درخواست خارج کردی ، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ اتنے سال بعد باڈی نکالنے سے کیا حاصل ہو گا؟
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی پوسٹ مارٹم کرانے کی درخواست پر سماعت ہوئی ،جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اب تو یہ درخواست غیر موثر ہو چکی، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت مہلت دے تو کچھ دستاویزات جمع کروانا چاہتا ہوں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ اتنے سال بعد باڈی نکالنے سے کیا حاصل ہو گا، جس پر ،وکیل نے کہا کہ چاہتے ہیں پوسٹ مارٹم ہو وجوہات سامنے آئیں۔
جسٹس شاہد وحید کا کہنا تھا کہ اب تک تو باڈی ڈی کمپوز ہو چکی ہوگی تو وکیل نے کہا کہ عدالت اجازت دے تو درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے کیس واپس لینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس خارج کردیا۔
یاد رہے گذشتہ سال سندھ ہائی کورٹ نے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کا حکم معطل کردیا تھا، عامرلیاقت کے بیٹے اور بیٹی نے پوسٹ مارٹم کے حکم کیخلاف درخواست دائر کی تھی۔
واضح رہے گذشتہ سال 9 جون کو عامر لیاقت حسین اچانک انتقال کر گئے تھے ، وہ اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے،جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا ، جہاں ڈاکٹروں کی ان کی موت کی تصدیق کی تھی تاہم عامر لیاقت کے اہلخانہ نے پوسٹ مارٹم سے انکار کردیا تھا۔
ڈاکٹر عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم، اہم خبر آگئی
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔