اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تحقیقات کے معاملے میں سابق وفاقی وزراء فیصل واوڈا اور علی زیدی کو طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے سابق وفاقی وزراء خالد مقبول صدیقی اور فروغ نسیم کو بھی طلب کر لیا۔ نیب نے فیصل اوڈا، علی زیدی، خالد مقبول صدیقی اور فروغ نسیم کو 14 ستمبر کو طلب کیا ہے۔ سابق وفاقی وزرا کو نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سابق وفاقی وزراء کو ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا یے۔
ادھر سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے نیب پیشی سے معذرت کرلی۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے تحریری جواب نیب میں جمع کروا دیا۔ شیخ رشید نے اپنے وکیل سردار شہباز کے ذریعے نیب میں جواب جمع کروایا۔
شیخ رشید کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ القادر ٹرسٹ کیس کی انویسٹیگیشن کے حوالے سے بطور گواہ نیب نوٹس موصول ہوا، تحریری طور پر دو مرتبہ آگاہ کیا کیس سے میرا کوئی تعلق نہیں نہ گواہ ہوں، 3 دسمبر 2019 کی کابینہ اجلاس میں القادر ٹرسٹ معاملہ اٹھائے جانے سے قبل میں روانہ ہو گیا تھا۔
جواب میں کہا گیا کہ القادر ٹرسٹ کیس کے حوالے سے میرے پاس کوئی معلومات یا ثبوت نہیں ہیں، شہزاد اکبر کے ساتھ میرے تعلقات ٹھیک نہیں تھے اور بات چیت بھی نہیں ہوتی تھی، القادر ٹرسٹ کیس کے حوالے سے میرے پاس کوئی ثبوت یا دستاویز بھی نہیں۔
شیخ رشید نے اپنے جواب میں کہا کہ تمام نوٹسز کے جوابات کے باجود ایک بار پھر ویسا ہی نوٹس بھیجا گیا، آپ کے نوٹسز کا جواب دینے کے باوجود آپ نے دوبارہ وہی نوٹس بھیجا جس کی ضرورت نہیں تھی، آپ کے نوٹسز میری ہراسمنٹ کا باعث بن رہے ہیں۔
جواب میں کہا گیا کہ اس وقت مخالفین کی جانب سے سیاسی انتقام کاروائیاں جاری ہیں جس کا میں بھی شکار ہوں، میرے خلاف کوئی کیس نہیں پھر بھی میرے، رشتے داروں اور دوستوں کے گھر پولیس چھاپے مار رہی ہے، میری نقل و حرکت محدود ہے اس لئے میں نیب میں پیش نہیں ہو سکتا، نیب کی توجہ کے لئے جواب اپنے جمع کروا رہا ہوں، دو مرتبہ بتایا کیس سے متعلق کچھ نہیں جانتا، نیب نوٹس بلا جواز اور غیر قانونی ہے، درخواست ہے کہ نیب اپنا نوٹس واپس لے
ایک سونوے ملین پاؤنڈ کیس: فیصل واوڈا اور علی زیدی نیب راولپنڈی طلب
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔