میدان جنگ میں جرات و بہادری کی تاریخ رقم کرنے والے جنگ ستمبر کے ہیرو میجر راجہ عزیز بھٹی شہید نشان حیدر کا 58 واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے، قوم ارض پاک کے اس عظیم سپوت کو سلام پیش کرتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 1965 کی جنگ ہو یا کوئی بھی محاذ ہو قوم کے بہادرسپوتوں نےہمیشہ اپنےخون سےپاک دھرتی کی مٹی کی آبیاری کی ایسی ہی ایک مثال میجرراجہ عزیزبھٹی کی ہے، جنہوں نے دشمن کو ایسی کاری ضرب لگائی، جسے وہ صدیوں تک یاددکھے گا۔
میجرراجہ عزیزبھٹی شہید جنگ ستمبرکا وہ درخشاں ستارہ ہیں، جو دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیواربنے رہے۔
میجرراجہ عزیز بھٹی 1928 میں پیدا ہوئے اور پاکستان بننے سے پہلے آپ پاکستان منتقل ہوئے، انھوں نے ضلع گجرات کے گاؤں لادیاں میں رہائش اختیار کی، آپ نے 1948 میں فرسٹ پی ایم اےلانگ کورس میں شمولیت اختیار کی اور دوران ٹریننگ آپ کو پاکستان ملٹری اکیڈمی کے بہترین کیڈٹ ہونے کے علاوہ اعزازی شمشیر اور گولڈ میڈل سے بھی نوازا گیا۔
جس کےبعدمیجرراجہ عزیزبھٹی 1950میں پنجاب رجمنٹ میں شامل ہوگئے ، 1965 میں آپ کوراجہ عزیز بھٹی کو میجر کےعہدےپرترقی دی گئی اور دوران جنگ آپ لاہور کے برکی سیکٹر میں اپنی کمپنی کے ہمراہ بی آر بی نہر پر دفاعی فریضہ انجام دینے کے لئے تعینات تھے۔
بطور کمپنی کمانڈر آپ نے خود کو اگلے مورچوں پر موجود سپاہیوں کے ساتھ رکھا تاکہ خود دشمن پر نظر رکھ سکیں، 6 دن اور راتیں میجرعزیزبھٹی بھارتی فوج کےخلاف ڈٹے رہے اور ایسی کاری ضرب لگائی کہ طاقت کے نشے میں بدمست بھارتی فوج کی ذہنی صلاحیت مفلوج ہوکررہ گئی۔
دشمن جیسے ہی برکی کی جانب قدم بڑھاتا میجرعزیزبھٹی کا توپ خانہ ایسے جواب دیتے کہ میدان میں دشمن کی صرف لاشیں ہی نظرآتی تھیں، اس دوران کمانڈنگ آفیسرکی جانب سےمیجر راجہ عزیزبھٹی کو آرام کا مشورہ بھی دیا جات ارہا لیکن پاکستان کےسپوت پر تو بس ایک ہی دھن سوار تھی کہ بھارتی سورماؤں کو نہر پار نہیں کرنے دینا۔6 سے 12 ستمبرتک دشمن نے آپ کی پوزیشن پر 8 بڑے حملے کئے اور دشمن میجرعزیزبھٹی کےحوصلےاورہمت کےسامنے ہر مرتبہ ناکام ہوا، دشمن مسلسل اپنے چھوٹے ہتھیاروں، ٹینکوں اور توپوں سے مسلسل آگ برساتا رہا اور آپ اس کے حملوں کا برابرجواب دیتے رہے۔
میجرراجہ عزیز بھٹی کی دیرینہ خواہش تھی کہ وہ پاکستان کی خاطرشہادت کارتبہ پائیں، جس کا اظہاروہ دوران جنگ بھی کرتےرہے، 12 ستمبر کی صبح عزیزبھٹی شہید اپنے مورچے پر کھڑے دشمن کی نقل و حرکت کا جائزہ لے رہے تھے بھارتی فوج کے ٹینک کا ایک گولہ ان کے سینے پر آکر لگا اور انہوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔
لازوال قربانی دینے والے میجر راجہ عزیز بھٹی کو ان کی جانبازی اور شجاعت کے نتیجے میں بعد از شہادت نشان حیدر سے نوازا گیا، اپنی جان کانذرانہ پیش کرکےارض پاک کی حفاظت کرنے والے شہدا قوم کا اثاثہ اور نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہے۔
جنگ ستمبر کے ہیرو میجر راجہ عزیز بھٹی شہید نشان حیدر کا 58 واں یوم شہادت
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔