لاہور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے از خود منظوری کے اصول کے اطلاق کو آئین اور قواعد و ضوابط سے صریح انحراف قرار دیا ہے۔ پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس کے اعلامیے کے مطابق سنگین آئینی اور ریاستی بحران کے ذمے داروں کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔
اعلامیے کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اٹک نے جیل کا دورہ کیا اور اس دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف قواعد کے معاملے میں بدترین سلوک کی تصدیق کی۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پی ٹی آئی کور کمیٹی چیئرمین پی ٹی آئی سے بدترین انتقام کی شدید مذمت کرتی ہے۔
کور کمیٹی اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں نہایت غیر انسانی، غیر اخلاقی اور خلاف قانون سلوک کا سامنا ہے۔ پی ٹی آئی کور کمیٹی اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے اپنی رپورٹ میں ان تمام خدشات کی تصدیق کی ہے۔
کور کمیٹی اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شفقت اللہ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی شکایات مکمل درست ہیں۔ پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں شاہ محمود قریشی کی غیر قانونی گرفتاری اور دوران حراست بدسلوکی کی شدید مذمت کی گئی۔
کور کمیٹی نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمات کی سماعت کیلیے خصوصی عدالت کے قیام کو مسترد کرتے ہیں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ صدرِمملکت ڈاکٹر عارف علوی کے واضح موقف کے باوجود خصوصی عدالت میں شاہ محمود قریشی کی پیشی پر تشویش ہے۔
کور کمیٹی اعلامیے کے مطابق کسی بھی معاملے پر قانون سازی کا عمل صدرِمملکت کی توثیق کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ ازخود منظوری کے اصول کا اطلاق آئین اور قواعد و ضوابط سے صریح انحراف ہے۔
اعلامیے کے مطابق اس سنگین آئینی و ریاستی بحران کے ذمے داروں کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔
کور کمیٹی اعلامیے کے مطابق اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا کیخلاف اپیل کے معاملے پر غور کیا گیا۔
کور کمیٹی اجلاس کے اعلامیے کے مطابق اس موقع پر انتخابات کو 90 روز سے آگے لے جانے کی غیرآئینی کوششوں کو کسی طور قبول نہ کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔