Monday, June 30, 2025
spot_img
ہومبریکنگ نیوزاسلام آباد ہائیکورٹ کا جیل قواعدکے مطابق عمران خان کو سہولیات فراہمی کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ کا جیل قواعدکے مطابق عمران خان کو سہولیات فراہمی کا حکم

اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیل مینوئل کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو سہولیات فراہمی کی ہدایت کردی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کیچیف جسٹس عامرفاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ڈسٹرکٹ جیل اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پرتحریری حکم جاری کر دیا۔عدالت نے حکم دیا ہے کہ جیل مینوئل اور جن سہولیات کے چیئرمین پی ٹی آئی حقدار ہیں وہ دی جائیں، اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر وفاق اور صوبائی حکومت 11 اگست کو جواب دیں، درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ سیشن کورٹ نے اڈیالہ جیل میں رکھنیکا کہا، درخواست گزار کے وکیل کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو بغیر وجہ اٹک جیل میں رکھا ہوا ہے۔

اس سے قبل آج عدالت میں درخواست پر سماعت کا آغاز ہوا تو عمران خان کی جانب سے شیر افضل مروت ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ عدالت نیگزشتہ روز ملاقات کا آرڈر کیا تھا، عدالتی حکم کے باوجودکل چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایک ایک، دو یا تین وکلا مل کر چلے جائیں، یہ خیال رکھیں کہ اس کو سیاسی معاملہ اور وہاں پر رش نہ بنائیں۔وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے نے نعیم حیدر پنجوتھا ایڈووکیٹ کو تفتیش کے نام پر کل نو گھنٹے تک اپنے پاس بٹھایا جو غیر قانونی حراست میں رکھنا ہے، آج انہوں نے خواجہ حارث کو طلب کیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تفتیش کے نام پر یہ نہیں ہونا چاہیے کہ کسی کو تنگ کیا جائے۔ وکیل نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جیل رولز کے مطابق ایکلاس کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں مگر اٹک جیل میں وہ سہولت نہیں اس لیے چیئرمین پی ٹی آئی کو وہاں لیکر گئے اور ادھر بھی بیرک کے بجائے ایک سیل میں رکھا گیا ہے، رات کو بارش کا پانی بھی اس کمرے میں گیا اور وہ سو نہیں سکے۔

وکیل نے عمران خان کو گھرکا کھانا فراہم کرنیکی اجازت دینے کی بھی استدعا کی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ٹرائل کورٹ نیسزا دی مگربطور قیدی جو حقوق حاصل ہیں اس سے محروم نہیں کیا جاسکتا، نواز شریف نے بھی کوٹ لکھپت جیل جانیکی درخواست دی جو منظور ہوئی تھی۔ عدالت نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور وفاق کے نمائندے کو ہدایت کی کہ وہ قیدیوں کی دوسری جیل منتقلی کے لیے مروجہ طریقہ کار پوچھ کر بتائیں۔ خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل میں اے کلاس فراہم کرنے کی استدعا کی تھی، درخواست میں کہا گیا تھا کہ ذاتی معالج ڈاکٹر فیصل سے طبی معائنہ کرانیکی اجازت بھی دی جائے، لیگل ٹیم، خاندان کے افراد اور پارٹی کی سینیئر قیادت سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔