اسلام آباد:وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پیمرا ترمیمی بل 2023 دوبارہ سینیٹ میں پیش کردیا، جسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے میڈیا ورکرز کے ساتھ مشکلات کو قریب سے دیکھا، بل میں صحافیوں کیلئے مراعات تھیں، لیکن اسے کالا قانون کہا گیا، بل کو پڑھے اور سمجھے بغیر تنقید کی گئی۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پیمرا ترمیمی بل 2023 سینیٹ میں پیش کیا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بل میں صحافیوں کیلئے تنخواہوں کا تعین بھی کیا گیا، بل کو پڑھے بغیر تنقید کی گئی۔
سینیٹ میں گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بل کئی روز پڑا رہا، اسٹیڈنگ کمیٹی اور سینیٹ میں بل پیش کیا تاکہ اس میں جو بھی ترامیم اور تجاویز ہیں وہ شامل کی جائیں، یہ بھی رائے آئی کہ چیئرمین پیمرا کے تقرر کا اختیار پارلیمنٹ کو دے دیا جائے،ایوان نے متفقہ طور پر پیمرا ترمیمی بل 2023 کو منظور کرلیا۔اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیمرا ترمیمی بل 2023 آج دوبارہ سینیٹ میں پیش کرنے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پیمرا ترمیمی بل میں تمام فریقین کی مشاورت شامل رہی، پیمرا ترمیمی بل 2023 پر 12 ماہ کام کیا، میں نے میڈیا ورکرز کے ساتھ مشکلات کو قریب سے دیکھا، بل میں صحافیوں کیلئے مراعات تھیں لیکن اسے کالا قانون کہا گیا۔ مریم اورنگزیب نے پوچھا کہ کیا چیئرمین پیمرا سے اختیارات لے کر قانون کالا ہوجاتا ہے؟، وزیراعظم نے منظوری دی چیئرمین پیمرا کا انتخاب پارلیمنٹ کرے گی، پیمرا ترمیمل بل 2023 آج دوبارہ سینیٹ میں پیش کروں گی، قانون سازی کا عمل جاری رہنا چاہئے۔