Monday, June 30, 2025
ہومپاکستانبلوچستان، مالی سال 2021-22 میں ساڑھے 32ارب روپے سے زائد مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

بلوچستان، مالی سال 2021-22 میں ساڑھے 32ارب روپے سے زائد مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

کوئٹہ (سب نیوز)بلوچستان میں مالی سال 2021-22 کے دوران 32 ارب 63 کروڑروپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں اور صوبے کے بجٹ کا11فیصد سے زائد حصہ خرچ نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے آڈٹ سال 2022-23 میں مالی سال 2021-22 کے بجٹ کا جائزہ لیا۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں ایک مالی سال کے دوران 129کیسز میں 32ارب 63کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مالی سال 2021-22کے دوران بلوچستان حکومت بجٹ کا 11 اعشاریہ67فیصد حصہ یعنی 53ارب 44کروڑ روپے خرچ نہیں کر سکی جو صوبائی حکومت کی حکمت عملی پر سوالیہ نشان ہے ۔صوبائی حکومت کی جانب سے ترقیاتی کاموں پر بجٹ کا صرف 29فیصد خرچ کیا گیا جو کہ انتہائی کم ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ بورڈ آف ریونیو بلوچستان میں 3ارب39کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں جن میں 2099.7ملین روپے کے غیر قانونی اخراجات شامل ہیں۔ محکمے نے33اعشاریہ7ملین روپے سے زائد کا ریکارڈ پیش نہیں کیاجبکہ رپورٹ میں محکمے سے 1260ملین روپے سے زائد کی ریکوری کی سفارش کی گئی ہے۔

محکمہ انڈسٹریزمیں 2ارب 17کروڑ روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں ہوئیں جن میں 2092اعشاریہ6ملین روپے کے غیر قانونی اخراجات اور 85اعشاریہ4ملین روپے کی ریکوری کی سفارش شامل ہیں۔محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات بلوچستان میں 1ارب 78کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی جن میں سے 1ارب 74کروڑ روپے کے بے قاعدہ اخراجات شامل ہیں جبکہ محکمے سے 37اعشاریہ4ملین روپے کی ریکوری کی سفارش کی گئی ہے۔محکمہ مواصلات و تعمیرات میں کل 1ارب 87کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیاں ریکارڈ ہوئیں جن میں 843اعشاریہ2ملین روپے کے اخراجات شامل ہیں جبکہ 1033اعشاریہ9ملین روپے کی ریکوری کی سفارش کی گئی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ خلاف ضابطہ اخراجات پر تحقیقات کر کے ذمہ داروں کا تعین،زائد ادائیگیوں کی واپسی،ٹیکسز کی بروقت وصولی کو یقینی بنایا جائے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔