لاہور(سب نیوز ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دینے کی قانونی کارروائی شروع کرنے کا عندیہ دے دیا۔
لاہور میں پارٹی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف ریفرنس فائل کرنے کیلئے کافی چیزیں سامنے آگئیں ہیں ہماری پارٹی کی قانونی ٹیم اب اس پر غور بھی کررہی ہے کیونکہ عدالت کے ذریعے ہی کسی پارٹی کو کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج صبح لاہور میں پنجاب پولیس نے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے نوگو ایریا کیخلاف ایکشن کیا، ایک نام نہاد سیاسی لیڈر نے خوف ماحول بنا رکھا تھا، اس نے جیل بھرو تحریک شروع کی اور خود گھر میں مورچہ زن ہو کر جیل سے بچو تحریک چلا رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم کی تعمیل پر مزاحمت ہوئی تو تاثر مضبوط ہوا کہ یہاں دہشت گرد تنظیم ہو سکتی ہے، پولیس نے زمان پارک میں نوگو ایریا کو کلیئر کیا اور سرچ وارنٹ ہونے کے باوجود بھی اہلکار رہائشی حصے میں داخل نہیں ہوئے۔
گھر کے بیرونی حصے سے 65 ایسے افراد گرفتار ہوئے ہیں جن میں سے اکثریت کا تعلق پنجاب سے نہیں ہے اور ان کا کردار مشکوک ہیں جبکہ زمان پارک سے اسلحہ، غلیلیں، پٹرول بم بنانے کا سامان بھی برآمد ہوا ہے، یہ چیزیں پولیس کیخلاف استعمال ہوتی رہی ہیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ قوم دیکھے کہ اس شخص کا کردار کیا ہے، اس کا مقصد ملک میں فتنہ اور انارکی پھیلانا ہے ، یہ گذشتہ 10 سالوں سے اپنے ایجنڈے پر گامزن ہے ، یہ حکومت میں ہوتے ہوئے بھی فساد پر آمادہ تھا، کیسا بدبخت ٹولہ ہے کہ یہ کہتا تھا کہ میں 500 لوگوں کو منی لانڈرنگ پر پھانسی دینا چاہتا ہوں ، عین اسی وقت فرح گوگی 12 ارب کی منی لانڈرنگ کر رہی تھی اور اس نے القادر ٹرسٹ کے نام پر 7 ارب کی جائیداد اپنے نام لگوائی، توشہ خانہ کی چوریاں اور ٹیریان کیس سب کے سامنے ہے ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ سزا کے ڈر سے اس نے عدالتوں میں پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے، ہماری پولیس نے عدالتی حکم کی تعمیل پر سر پھٹوائے لیکن اتنا پریشر پیدا کر دیا کہ اسے کہنا پڑا کہ میں عدالت میں پیش ہوں گا۔رانا ثنا اللہ نے دعوی کیا کہ عمران خان کے ساتھ 100 اسلحے سے لیس لوگ موجود تھے، عدالتی پیشی سے ایک دن پہلے اسے تمام کیسوں میں عبوری ضمانت دے دی گئی۔ اسے تھوک کے حساب سے ضمانت قبل از گرفتاری دی گئی ہے، یہ سلوک اسے مزید بدمعاش بنانے کی طرف معاون ثابت ہو گا کیونکہ اس سے اسے حوصلہ ملتا ہے اور قانون نافذ کرنے والوں کو شرمندگی ہوتی ہے اور عدالت میں اس کا انتظار کیا جاتا یے۔
انہوں نے کہا کہ آج انہیں کہا گیا تھا کہ جس ہوائنٹ سے آپ کہیں گے تو ہم آپ کو سکیورٹی فراہم کرینگے ، لیکن انہوں نے جتھے کی صورت میں جانا مناسب سمجھا ، عدالت کا حکم تھا کہ اس لسٹ کے مطابق لوگوں کو داخل ہونے دیا جائے اس کے علاوہ کسی کو داخل نہ ہونے دیا جائے، پہلے میڈیا کو بھی باہر سے رپورٹنگ کا حکم تھا تاہم بعد میں عدالت نے میڈیا کو کوریج کی اجازت دے دی۔لیگی رہنما نے کہا کہ عمران نیازی کم از کم 300 سے 400 مسلح افراد کے جتھے کے ساتھ عدالت کے احاطے میں پہنچا اور کہا کہ میں ایسے ہی کمرہ عدالت میں جانا چاہتا ہوں، اسے چند لوگوں کے ساتھ عدالت میں جانے کی پیشکش کی گئی لیکن انہوں نے انکار کر دیا، ہمارے پاس ریکارڈ ہے کہ ان میں سے کم از کم 100 لوگ مسلح تھے۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو لوگوں کو ہٹانے کے لئے طاقت کا استعمال کرنا پڑا، عدالت کو اسے گاڑی سے اتار کر کمرہ عدالت میں طلب کرنا چاہیے تھا، اگر ایسا ہو جاتا یا اس فتنے کو پکڑ کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جاتا تو اس کی بدمعاشی کو لگام پڑتی۔ انتہائی افسوس ہے کہ انہیں گاڑی میں ہی حاضری لگوانے کی اجازت دے دی گئی اور میں نے سنا ہے کہ وہ دستخط والی فائل بھی گم ہو گئی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہم عدلیہ کا بے پناہ احترام کرتے ہیں، میں جسارت کروں گا کہ اسی رویے کی وجہ سے اس کی سرکشی اور خرمستی میں اضافہ ہوا ہے، یہ بزدل انسان ہے، اسے جیل کا اتنا خوف ہے کہ گرفتار ہوتے ہی اسے اٹیک ہو جائے گا، خود اس نے لوگوں کو مہینوں جیلوں میں رکھا، ہمیں اس نے 6، 6 ماہ گھر سے کھانا منگوانے تک نہیں دیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ ملکی قانون کو داو پر لگانے تو تلا ہوا ہے، اس سرکشی اور بدمستی کا یہی عدالتی رویہ وجوہات ہیں، اس نے ملک اور معیشت کا بیڑہ غرق کیا جو آج ہم بھگت رہے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ پچھتا رہی ہے، قوم اس کی شناخت کرے کہ یہ فتنہ، فساد اور انارکی چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دینے کا ایک عدالتی پروسیجر ہے جس پر ہماری جماعت کی لیگل ٹیم غور کرے گی، لیکن پی ٹی آئی کیخلاف ریفرنس فائل کرنے کے لئے شواہد کافی ہیں۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اسے غیرمعمولی ریلیف ملنا بند ہو جائے تو یہ دنوں میں سیدھا ہو جائے گا، وہ جان کو خطرے کا کہہ کر عذر کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ انہیں پتہ ہے کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ وہ عدالتی کارروائی سے بچنا چاہتے ہیں اس لئے سکیورٹی تھریٹ کی بات کرتے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست نے شرپسند دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لئے غیر مسلح پولیس کو وہاں بھیجا، ریاست کو اندازہ تھا کہ ایسے اسے گرفتار نہیں کیا جا سکے گا لیکن ہمارے پریشر کی وجہ سے ہی وہ عدالت میں پیش ہوا، حکومت چاہتی تو 100 مسلح افراد کے مقابلے میں 2000 مسلح اہلکار بھیج سکتی تھی لیکن ہم نے تحمل سے کام لیا اور فتنہ نہیں پھیلنے دیا۔