اسلام آباد: پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان نویں جائزے کے لیے ہونے والے ورچوئل مذاکرات کل تک ملتوی ہو گئے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق جائزہ مذاکرات آئی ایم ایف کی درخواست پر ملتوی کیے گئے ہیں، آئی ایم ایف نے ایم ای ایف پی کا جائزہ لینے کے لیے وقت مانگا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پیشگی شرائط پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کے بعد مذاکرات شروع کرے گا۔
ضمنی مالیاتی بل قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش، لگژری اشیا پر سیلز ٹیکس 17 سے 25 فیصد کرنے کی تجویزدوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے پاکستانی حکام پر امید ہیں کہ اگلے ہفتے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے معاہدہ آئندہ ہفتے ہی ہو سکے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آج قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ضمنی مالیاتی بل 2023 پیش کیا تھا جس کے تحت لگژری اشیا پر جی ایس ٹی 17 سے بڑھا کر 25 فیصد تک کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ سینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ضمنی مالیاتی بل کی شدید مخالفت کی گئی اور بل کی کاپیاں پھاڑ کر پھینکی گئیں۔