Thursday, June 26, 2025
spot_img
ہومپاکستانوسائل کی کمی کے باوجودانسانی حقوق کمیشن پھر فعال ہو چکا ہے ، رابعہ جویری آغا

وسائل کی کمی کے باوجودانسانی حقوق کمیشن پھر فعال ہو چکا ہے ، رابعہ جویری آغا

اسلام آباد،قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن رابعہ جویری آغا نے کہا ہے کہ سنگین مالیاتی و انسانی وسائل، صلاحیت اور ریگولیٹری رکاوٹوں کے باوجود، کمیشن اپنا کٹھن سفر شروع کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے اور ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے تمام متعلقین کے ساتھ تعاون کا منتظر ہے۔ان خیالات اظہار انہوں نے گزشتہ روز منعقدہ کمیشن کی افتتاحی تقریب میں انسانی حقوق کے متعلقین کو قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (این سی ایچ آر)کے 100 روزہ ایجنڈے کے بارے میں بریفنگ کے موقع پر کیا ۔
تقریب سے انسانی حقوق کی وفاقی وزیر محترمہ ڈاکٹر شیریں مزاری ، سینیٹر ولید اقبال، انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ثمر من اللہ اور یورپی یونین وفد کی پاکستان میں سفیر مس اندرولا نے بھی خطاب کیا ۔ آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہید بچوں کے لئے ایک منٹ کی خاموشی سے شروع ہونے والی تقریب میں اراکین پارلیمنٹ، سفرا، اقوام متحدہ کے اداروں اور آئی این جی او ز کے سربراہان، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور سرکاری افسران نے شرکت کی ۔ بشپ سیموئل رابرٹ نے بھی تقریب میں خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر مشہور فنکار اور ہدایت کار سرمد کھوسٹ نے انسانی حقوق کے حوالے سے فیض احمد فیض، کشور ناہید، سیدہ عائشہ حسن اور زہرہ نگاہ کا کلام بھی پیش کیا .تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمیشن کی چیئر پرسن محترمہ رابعہ جویری آغا نے کہا کہ یہ بڑے فخر اور اعزازکی بات ہے کہ دو سال کے وقفے کے بعد میں کمیشن کو ازسر نو متحرک و فعال کرنے جا رہی ہوں ۔ انہوں نے کہ ہم سب کی شمولیت کیساتھ علاقائی دفاتر کو بااختیار بنانے اور پاکستان میں انسانی حقوق کے بلا امتیاز تحفظ کے رہنما اصولوں کے ساتھ کام کرنے کیلئے کوشاں ہو چکے ہیں ۔چیئرپرسن نے کہا کہ پہلے 100 دنوں میں کمیشن کی ترجیح 1734 سے زائد زیر التوا شکایات کا ازالہ کرنا، انسانی حقوق کی قانون سازی کا جائزہ لینا، انسانی حقوق کی پالیسی بریف کا مسودہ تیار کرنا اور آزاد رپورٹس اور انسانی حقوق کے تحقیقی مقالوں پر کام شروع کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کمیشن کا منصوبہ ہے کہ بین الاقوامی معاہدوں کا تجزیہ ، مقامی قانون سازی کے ساتھ ساتھ سٹریٹجک پلان ، ویب سائٹ اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم تیار کرنے اوکی منظوری کا عمل شروع کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک اور ترجیحی شعبہ قواعد و ضوابط کا مسودہ تیار کرنا اور صلاحیت سازی کے ضروری اقدامات کرنا ہوگا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ کمیشن کے انتخاب میں طویل سفر اور بے شمار رکاوٹوں کے بعد لانچ تقریب میں شرکت کرکے خوشی ہوئی۔ “اس کمیشن کا انتخاب بہت حوصلہ افزا ہے۔ مجھے نئی ٹیم سے بہت امیدیں ہیں، پاکستان میں یورپی یونین کے وفد کی سفیر اندرولا نے کہا کہ وہ دو سال کے وقفے کے بعد کمیشن کے فعال ہونے پر بہت خوش ہیں اور نئی چیئرپرسن اور انکی ٹیم کی کامیابی کیلئے دعا گو ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین انسانی حقوق کمیشن کو اہمیت دیتا ہے اور پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے ۔سینیٹر ولید اقبال نے اپنے خطاب میں ادارے کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کمیشن آئین پاکستان اور بین الاقوامی معاہدوں کے ذریعے فراہم کردہ انسانی حقوق کے فروغ، تحفظ اور تکمیل کے اپنے وسیع اختیارات کو انسانیت کی ھلائی کیلئے بروئے کار لائے گا ۔ فلم ساز اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ثمر من اللہ نے سماجی تبدیلی کے لئے آرٹ اور فلم کے استعمال پر زور دیا۔ انہوں نے کہ یہ کہانیاں اور ایڈووکیسی مسائل کو اجاگر کرنے کے بہترین ذرائع ہیں جومقامی زبان میں پیغام کو آگے بڑھاتے ہیں اور انسانی حقوق کے تحفظ اور آگاہی میں اہم کردار کے حامل ہیں ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔