اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 25نومبر کو ہوگا جس میں آئندہ مانیٹری پالیسی کی مظوری دی جائے گی۔
اجلاس کے بعد مانیٹری پالیسی جاری کی جائے گی مانیٹری پالیسی کا سب سے اہم جز شرح سود کا تعین ہوگا۔ معاشی ماہرین کی اکثریت کا خیال ہے کہ شرح سود برقرار رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ مانیٹری پالیسی اجلاس میں بھی شرح سود 15 فیصد برقرار رکھا گیا تھا۔ اور معاشی ماہرین کی اکثریت کا کہنا ہے کہ آئندہ مانیٹری پالیسی میں بھی شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ متوقع ہے۔
عارف حبیب سیکورٹیز کی جانب سے بینک،مالیاتی اداروں اور صنعتی شعبے سے منسلک افراد کا سروے کیا گیا ہے جس کے نتائج کے مطابق 84.2 فیصد شرکاء کا کہنا ہے کہ شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی جب کہ 15.8فیصد شرکا ء کا خیال ہے کہ شرح سود میں اضافہ کیا جائے گا۔
سروے میں 10.5 فیصد افراد کا خیال ہے کہ شرح سود میں 100بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہوگا جب کہ 5.3 فیصد کا کہنا ہے کہ 150بیسس پوائنٹس بڑھائے جائیں گے۔
ٹاپ لائن سیکورٹیز کی جانب سے بھی ایک سروے کا اہتمام کیا گیا ہے، جس میں مالیاتی شعبوں سے منسلک افراد سے آئندہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں متوقع تبدیلی کے بارے میں رائے لی گئی ہے۔
سروے کے نتائج کے مطابق سروے کے 79فیصد شرکاء کا خیال ہے کہ شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور شرح سود 15فیصد کی سطح پر برقرار رہے گی۔
16فیصد کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافہ ہوگا جب کہ 5 فیصد افراد کمی کی توقع ظاہر کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ ملکی معاشی اشاریوں کو دیکھتے ہوئے مانیٹری پالیسی مرتب کی جاتی ہے اور اسی کے لحاظ سے شرح سود کا تعین کیا جاتا ہے۔
شرح سود میں کیا تبدیلی ہونے جا رہی ہے ؟، مانیٹری پالیسی کا اجلاس طلب
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔