Friday, October 18, 2024
ہومپاکستانیورپی یونین پر تنقید کی تو سب کی ’کانپیں ٹانگ گئیں، وزیر اعظم

یورپی یونین پر تنقید کی تو سب کی ’کانپیں ٹانگ گئیں، وزیر اعظم

وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر یورپین یونین پر تنقید کرتےہوئے کہا ہے کہ جب انہوں نے یورپی یونین پر تنقید کی تو یہاں سب کی ’کانپیں ٹانگ گئیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری بد قسمتی ہے کہ ہمارا وزیراعظم جب امریکی صدر کے سامنے بیٹھتا ہے تو اس کی ٹانگیں کانپ رہی ہوتی ہیں، ہاتھ میں پرچی پکڑی ہوئی ہوتی ہے کہ کہیں میرے منہ سے کوئی ایسا غلط لفظ نہ نکل جائے کہ امریکا کا صدر ناراض ہوجائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب کسی قوم کا لیڈر دوسرے رہنماؤں کے سامنے کانپتا ہے تو وہ قوم کو گرا دیتا ہے، قوم کو لیڈر اٹھاتا ہے، غلام ہندوستان میں آزاد عظیم لیڈر قائد اعظم محمد علی جناح تھے جنہوں نے ہماری قوم کو اٹھایا۔
عمران خان نے کہا کہ ابھی یورپی یونین کے ممالک کے سفیروں نے مل کر ہمیں خط لکھا کہ ہم روس کے یوکرین پر حملے کی مذمت کریں، اس طرح کھلا خط لکھنا تمام سفارتی پروٹوکول کے خلاف ہے، میں نے ان کے اس اقدام پرصحیح تنقید کی، میں ان نے پوچھا کیا ان میں ہندوستان کو اس طرح کا خط لکھنے کی جرت ہے، ہم ایک آزاد و خودمختار ملک ہیں، ہم کسی کے غلام نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے یورپی ممالک کے خلاف بیان پر مخالفین نے بیانات دیے، فضل الرحمٰن نے کہا کہ عمران خان نے بیان دے کر بڑا ظلم کردیا، اس کے بعد وہ شہباز شریف جو ہر غیرملکی سفیر کے ساتھ ملاقات کے لیے ٹائی سوٹ پہن لیتے ، وہ کہتے ہیں کہ عمران خان نے انگریزوں پر تنقید کرکے بڑا ظلم کردیا، اس کے بعد بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان پر ظلم کردیا۔
انہوں نے کہا کہ میں مخالفین سے بہتر مغرب کو جانتا ہوں، مغربی لوگ ان لوگوں کو حقیر سمجھتے ہیں جو ان کے جوتے پالش کرتے ہیں اور جو لوگ اپنی قوم کے مفادات کے لیے کھڑے ہوتے ہیں وہ ان کی عزت کرتے ہیں، دنیا اس انسان کی عزت کرتی ہے جو اپنی عزت کرتا ہے، جو انسان یا ملک اپنی عزت نہیں کرتا، دنیا بھی اس کی عزت نہیں کرتی۔
خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ وہ روس گئے تو انہیں تین بار گارڈ آف آنر دیا گیا،ان کی عزت کی گئی جبکہ جب وہ امریکا گئے تھے تو اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں اتنا مرتبہ نہیں دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت کے 5 سال مکمل ہوں گے تو عوام دیکھیں گے کہ ہم نے پورے پنجاب میں وہ ترقیاتی کام کیے ہوں گے جو پاکستان کی تاریخ میں کسی حکومت نے نہیں کیے ہوں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے سیاست میں آنے کی ضروت نہیں تھی، سیاست میں صرف نوجوانوں کے لیے آیا ہوں، ان کا کہنا تھا کہ قوم ایک نظریے پر بنتی ہے، بغیر نظریے کے کوئی قوم نہیں بن سکتی اور جو کوئی قوم اپنے نظریے سے ہٹتی ہے تو وہ تباہ ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں آنے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ آلو اور ٹماٹر کی قیمتوں کا پتا کروں، مقصد نوجوانوں کو پاکستان بنانے کے نظریے سے اگاہ کرنا تھا۔ قوم بنانے کے لیے ہم نے ملک بھر میں یکساں نصاب متعارف کرایا، یکساں نصاب کا مقصد یہ خواہش ہے کہ دینی مدارس کے بچے بھی ڈاکٹرز، انجینئرز بن سکیں، تعلیم کے شعبے پر خصوصو توجہ دے رہے ہیں، ملک بھر میں میرٹ پر اسکارشپس دے رہے تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔