Monday, December 16, 2024
ہومدنیاچین کی اقوام متحدہ میں 50 بر سوں کے دوران نما یاں خد ما ت

چین کی اقوام متحدہ میں 50 بر سوں کے دوران نما یاں خد ما ت

چین نے بڑے ملک کی حیثیت سے عالمی ذمہ داریاں پوری کیں، رپورٹ
بیجنگ ( ما نیٹرنگ ڈیسک)
رواں سال عوامی جمہوریہ چین کی اقوام متحدہ میں قانونی نشست کی بحالی کی 50 ویں سالگرہ ہے۔پچھلے 50 برسوں میں ، اپنی ترقی کے ساتھ ساتھ ، چین نے ایک بڑے ملک کی حیثیت سے اپنی عالمی ذمہ داریاں بھی پوری کیں اور عالمی امن کو برقرار رکھنے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے میں اقوام متحدہ کی مستقل حمایت کی۔ حیاتیاتی تنوع کے بارے میں اقوام متحدہ کے کنونشن کی 15 ویں کانفرنس چین کے شہر کھن منگ میں منعقد ہوئی ، یہ عالمی ادارے میں اپنی واپسی کے 50 سال بعد دنیا کے لیے چین کا ایک اور اہم خدمات ہے۔
چین کے اقوام متحدہ میں واپس آنے کے بعد ، اس نے اقوام متحدہ کے کثیرالجہتی امور کے تمام پہلوؤں میں حصہ لیا اور عالمی سطح پر ایک بڑی طاقت کے طور پر اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ امن کی کارروائیوں سے لے کر عالمی حکمرانی تک اور وبا سے لڑنے تک ، دنیا میں چین کی شراکت ہر جگہ دیکھی جا سکتی ہے۔15 اکتوبر کو ، اقوام متحدہ کے “حیاتیاتی تنوع پر کنونشن” کے 15 ویں اجلاس میں “کھن منگ اعلامیہ” منظور کیا گیا جو حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور مشترکہ طور پر عالمی ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔ 8 اکتوبر کو چین نے”چین میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ ” کے حوالے سے وائٹ پیپر شائع کیا ۔ یہ پہلا موقع ہے کہ چین نے وائٹ پیپر کی شکل میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے تجربے کو متعارف کرایا ہے ، اور زمین پر زندگی کے ہم نصیب معاشرےکی مشترکہ تعمیر کے لیے چینی حکمت فراہم کی ہے۔
حیاتیاتی تنوع سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کے سیکرٹریٹ کی ایگزیکٹو سکریٹری الزبتھ موریما نے واضح طور پر نشاندہی کی کہ چین کی طرف سے تجویز کردہ ماحولیاتی تہذیب کا تصور عالمی حیاتیاتی تنوع کے اہداف کے حاصل کے سلسلے میں تمام ممالک کے لیے بہت اہم اور ضروری ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔