Monday, July 7, 2025
ہومکالم وبلاگزکربلا سے سبق اور اس کی عصرِ حاضر میں اہمیت

کربلا سے سبق اور اس کی عصرِ حاضر میں اہمیت

تحریر: محمد مرتضیٰ نور

کربلا کا واقعہ اسلامی تاریخ کا ایک ایسا باب ہے جو صرف ایک جنگ یا تصادم نہیں بلکہ ایک ابدی پیغام اور اصولوں کی فتح ہے۔ 10 محرم الحرام 61 ہجری کو حضرت امام حسینؑ اور ان کے باوفا ساتھیوں نے باطل، ظلم اور جبر کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کا مقصد صرف اقتدار کا حصول نہیں بلکہ دین اسلام کے حقیقی پیغام کو بچانا تھا۔ کربلا کا واقعہ رہتی دنیا تک ہمیں حق اور باطل کے درمیان فرق کرنے کی بصیرت دیتا ہے۔

یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں ہمیشہ سچائی، انصاف اور اصولوں کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے، چاہے اس کی کتنی ہی بڑی قیمت کیوں نہ ادا کرنی پڑے۔ امام حسینؑ نے نہ صرف باطل کے سامنے جھکنے سے انکار کیا بلکہ دنیا کو یہ پیغام دیا کہ ظلم کے خلاف خاموشی بھی جرم ہے۔ انہوں نے قربانی دے کر یہ اصول واضح کر دیا کہ اگر دین کی بقا کے لیے جان بھی دینی پڑے تو یہ سود مند سودا ہے۔

آج کی دنیا میں جہاں ناانصافی، جبر، کرپشن اور طاقت کے ناجائز استعمال نے انسانیت کو کچل رکھا ہے، کربلا کا پیغام اور بھی زیادہ اہم ہو گیا ہے۔ موجودہ حالات میں اگر کوئی شخص یا قوم ظلم کے خلاف آواز بلند کرتی ہے تو وہ حسینی راستے پر ہے۔ امام حسینؑ ہمیں یہ سکھاتے ہیں کہ اگر سچ کے لیے اکیلے بھی کھڑے ہونا پڑے تو گھبرانا نہیں چاہیے، کیونکہ سچائی بالآخر غالب آتی ہے۔

کربلا ہمیں یہ سبق بھی دیتی ہے کہ حکومت اور اقتدار کا مقصد عوام کی خدمت ہے، نہ کہ ذاتی مفاد یا ظلم و جبر۔ اسی طرح سماجی سطح پر بھی ہمیں مظلوموں، محروموں اور کمزوروں کا ساتھ دینا چاہیے، کیونکہ یہی حقیقی اسلامی تعلیمات ہیں۔

امام حسینؑ کے قول “اگر دین محمدؐ کا باقی رہنا میری قربانی کے بغیر ممکن نہیں، تو اے تلوارو! آ جاؤ!” میں وہ جرات، ایثار اور قربانی کا جذبہ جھلکتا ہے جو ہر حق پرست انسان کے لیے مشعل راہ ہے۔ آج کے دور میں جب دنیا مختلف بحرانوں سے دوچار ہے، تو کربلا کا پیغام ہمیں باطل کے خلاف ڈٹ جانے، سچائی کے ساتھ کھڑے ہونے اور مظلوموں کی حمایت کرنے کا حوصلہ دیتا ہے۔

نتیجتاً، کربلا صرف ماضی کا واقعہ نہیں بلکہ ایک زندہ تحریک ہے جو ہر دور کے انسان کو جھنجھوڑتی ہے کہ وہ ضمیر کو زندہ رکھے، حق کے لیے قربانی دینے کو تیار رہے، اور دنیا کے ظالم نظاموں کے سامنے جھکنے سے انکار کرے۔ امام حسینؑ کی قربانی ہمیں انسانیت، صداقت، عدل اور غیرت کا وہ درس دیتی ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

آج اگر ہم دنیا کی موجودہ صورتحال پر نظر ڈالیں، تو فلسطین خصوصاً غزہ میں ہونے والا ظلم و ستم ہمیں کربلا کی یاد دلاتا ہے۔ نہتے، مظلوم اور محصور فلسطینی عوام، بالخصوص عورتیں، بچے اور بوڑھے، ظالم قوتوں کے محاصرے، بمباری اور انسانیت سوز مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہیں پانی، بجلی، دوائی، خوراک اور بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے، بالکل اسی طرح جیسے کربلا میں امام حسینؑ اور ان کے ساتھیوں پر پانی بند کر دیا گیا تھا۔ دنیا کی بے حسی اور خاموشی بھی ہمیں یزیدی دربار کی یاد دلاتی ہے، جہاں حق کی آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی۔ مگر جیسے امام حسینؑ کی قربانی نے حق کو زندہ رکھا، ویسے ہی غزہ کے مظلوموں کی استقامت بھی تاریخ میں ایک نئی کربلا رقم کر رہی ہے، جو ظلم کے خلاف مزاحمت اور آزادی کے لیے قربانی کی علامت بن چکی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔