اسلام آباد (سب نیوز)وزیرِ مملکت طلال چوہدری نے کہا ہے کہ 40سال افغان بھائیوں کی میزبانی کی، پاکستان کی جواستطاعت تھی اس کے مطابق افغان شہریوں کی خدمت کی۔افغان وزیرصنعت و تجارت نورالدین عزیزی اور انکیوفد کی جانب سے افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے پاک،افغان عالمی تنظیموں کی مشترکہ کمیٹی کی تجویز پیش کی گئی ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ افغان حکومت سے وزارتِ خارجہ رابطے میں ہے۔ یکم اپریل سے آج تک 84769 افغان واپس جا چکے ہیں۔طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلہ میں اے سی سی سی کارڈ ہولڈر کو ملک واپس بھیجا جارہا ہے ، 25000 اے سی سی کارڈ ہولڈربھی واپس جاچکے ہیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی ہے کہ ون ڈاکیومنٹ رجیم کے تحت دنیا بھر سے کوئی تعلیم، علاج اور سیروسیاحت کے لیے ویزا لے کر قانونی دستاویزات کے ساتھ پاکستان آ سکتا ہے۔
افغانستان کی افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے پاک افغان عالمی تنظیموں کی مشترکہ کمیٹی کی تجویز سامنے آئی ہے۔یہ تجویز افغان وزیرصنعت و تجارت نورالدین عزیزی اور ان کے وفد نے پیش کی ہے۔ترجمان افغان سفارت خانہ کے مطابق تجویز وزارت داخلہ میں افغان وفد کی وزیر مملکت طلال چوہدری اور دیگر حکام سے ملاقات میں دی گئی-ملاقات میں دو طرفہ تجارت، ٹرانزٹ اور افغان مہاجرین سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق طلال چوہدری نے کہا کہ غیر دستاویزی تارکین وطن بھی پاکستان کے لیے تشویش کا باعث ہیں، 2023 پاکستان نے تمام ممالک کے لیے دستاویزی نظام کی پالیسی کا اعلان کیا۔پاکستان میں داخل ہونے والوں پاس قانونی دستاویزات کا ہونا ضروری ہے۔
افغان وفد کی ملاقاتیں، پاکستان نے مہاجرین کیلئے رعایت سے انکار کردیا
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔