اسلام آباد(آئی پی ایس )عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے پاکستان سے پھر ڈو مور کا مطالبہ کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ نے قرض کی اگلی قسط کیلئے مزید کڑی شرائط رکھ دی ہیں، بجلی پر 2 روپے 80 پیسے سرچارج لگانے کا مطالبہ کیا گیا، پیٹرولیم لیوی بھی بتدریج 60 سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کرنے پر زور دیا ہے، ماحولیاتی تحفظ کیلئے کاربن ٹیکس لگانے کی تجویز دی ہے، تاہم حکومت نے بجلی پر اضافی سرچارج پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے دیگر ٹیکسوں کی مخالفت کردی۔بتایا گیا ہے کہ قرض کی اگلی قسط کیلئے پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں
پیر سے پالیسی سطح کی بات چیت میں بجٹ اہداف پرمشاورت ہوگی، پاکستان نے اب تک آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا ہے کہ مہنگائی 12فیصد ہدف کے مقابلے 7 فیصد رہے گی، جی ڈی پی گروتھ ساڑھے 4 فیصد تک جاسکتی ہے، آئی ایم ایف نے اگلے تین سال پیٹرولیم لیوی میں سالانہ 3 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی ہے، نئی پانچ سالہ انرجی وہیکلز پالیسی پر بھی کام جاری ہے، پیر سے پالیسی سطح کے مذاکرات میں نئے مالی سال کے بجٹ اور معاشی اہداف پر بھی مشاورت بھی ہوگی۔