بیروت: لبنان کے وزیراعظم نواف سلام نے نئی حکومت تشکیل دے دی اور عزم کا اظہار کیا ہے کہ 24 رکنی نئی کابینہ ملک میں مالی، تعمیر نو اور استحکام سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات کرے گی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیراعظم نواف سلام نے امریکا کی غیرمعمولی براہ راست مداخلت کے بعد نئی حکومت تشکیل دے دی ہے تاکہ ملک میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے نتیجے میں تباہ ہونے والے انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے فنڈز تک رسائی ممکن ہو۔
لبنان کے نئے وزیراعظم نواف سلام نے صدارتی محل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 24 رکنی کابینہ مالی اصلاحات، تعمیر نو اور اسرائیل کے ساتھ سرحد پر استحکام کے لیے اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل درآمد کو اولین ترجیح دے گی۔
نئی حکومت کے قیام کا اعلان لبنان میں حریف جماعتوں کے درمیان تین ہفتوں سے زائد عرصے تک مذاکرات کے بعد کیا گیا ہے، اس سے قبل مختلف گروپس کے درمیان وزرا کے حوالے سے ڈیڈلاک قائم تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ نئے وزرا کے لیے ایرانی حمایت یافتہ اراکین کے نام بھی شامل تھے لیکن امریکا نئی حکومت میں حزب اللہ کے مخالف ارکان کی حمایت کی۔
امریکا کے مشرق وسطیٰ کے لیے نمائندے کے نائب مورگن اورٹگس نے جمعے کو بتایا تھا کہ امریکا نئی حکومت میں حزب اللہ کی شمولیت کو سرخ لکیر تصور کرتا ہے اور امریکی نمائندے نے لبنان میں اسرائیل کی جانب سے کی گئی تباہی کو خوش آئند اقدامات قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیح بیری کی سربراہی میں حزب اللہ کی اتحادی جماعت کو کابینہ میں 4 اراکین کی اجازت دی گئی، جس میں وزیرخزانہ یاسین جبار بھی شامل ہے اور پانچویں نامزدگی کی منظوری بھی دی گئی۔
لبنان میں امریکی سفارت خانے سے جاری بیان میں کابینہ کے اعلان کا خیرمقدم کیا گیا اور امید ظاہر کی گئی کہ نئی حکومت لبنان کے ریاستی اداروں کی تعمیر نو کرے گی اور درکار اصلاحات عمل میں لائی جائیں گی۔