تحریر :۔ میمونہ نصیر
میں نور کو ذاتی طور پر نہیں جانتی مگر ایک بیٹی اور ایک عورت ہونے کی حثیت سے میں اس پر ہونے والے ظلم کو محسوس کرسکتی ہوں میں اندازہ لگا سکتی ہوں کہ نور کا باپ اپنی چہیتی بیٹی کی لاش دیکھ کر کس کرب سے گزرا ہوگا اس تمام تر واقعے کے تمام تر حالات اب تک منظر عام پر آچکے ہیں اور جس وجہ سے پوری قوم ذہنی اذیت میں مبتلا ہے یہ ایک واقعہ نہیں تھا محض جو منظر پر آیا نہ جانے کتنے گھروں کی نور کسی نہ کسی وحشی درندے کے ہاتھوں بے نور ہوگئیں۔ایک ہی مہینے میں تشدد اور عورتوں پر ظلم کے کتنے ہی ایسے واقعات گزررہے ہیں جن کو بچہ بچہ ذرا سا سوچ کر بتا سکتا ہے ، صائمہ ، قرہ العین ، نور ، نسیم بی بی ، عندلیب، اور پتہ نہیں کتنے ہی ایسے نام جو میڈیا تک نہیں پہنچ پاتے اور انصاف کی امید میں مر جاتےہیں ۔
ابھی حال ہی میں عثمان مرزا نامی غنڈہ عناصر نے ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے منہ پر زور دار تماچہ مارا قوم ابھی بھی اس سفاکیت اور بربریت کے عملی مظاہرےسے باہر نہیں نکلی تھی کہ قرہ العین کی دو تصاویر ایک طرف دلہن بنی ہوئی اور دوسری طرف زرد چہرہ اور سوجھی ہوئی آنکھیں اس ملک کے نظام عدل کا منہ چڑا رہی تھیں۔ قرہ العین کا سفاک قاتل اس کا مجازی خدا اپنے ہی بچوں کے سامنےاُنکی ماں کی لاش کو چھوڑ کر بھاگ نکلا۔
ہماری پولیس تو اسے گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئی لیکن انصاف ملنا یا نہ ملنا بعد کی بات ہے، خدیجہ صدیقی لاء کی طالبہ کا حملہ آور شاہ حسین جس نے خنجر سے 23 وار کرکے طالبہ خدیجہ صدیقی کی جان لینے کی کوشش کی’ حال ہی میں رہا ہوا ہے۔
ایک حالیہ امریکی رپورٹ میں پاکستان کی عدلیہ کی کارکردگی کی بہت سی خامیوں کو اجاگرکیا گیا ، اس رپورٹ کے مطابق پاکستان کی عدلیہ تھیوری کی حد تک آزاد ہے مگر عملی طور پر گورنمنٹ اور اسٹیبلشمنٹ کے زیر اثر ہے جبکہ عدالت عالیہ ایگزیکٹیو یعنی انتظامیہ سے متاثر ہوتی ہے۔
پاکستان ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل 2020 کی کرپشن انڈیکس کی رینکنگ میں 180 میں سے 124 نمبر ہے جس کے مطابق کرپشن کی وجہ سزاؤں کا عدم وجود ہے رپورٹ کے مطابق رشوت ایک جرم ہے پاکستان لیگل کوڈ کے زیر نظر مگر پھر بھی کھلم کھلا لی اور دی جاتی ہے اورعدالتی نظام کوکھوکھلا کرنےکی بنیادی وجوہات میں سے ایک بڑی وجہ ہے پاکستان کے دفترِخارجہ نے اس رپورٹ کو جھٹلایا ہے اور ان سب حقائق کو بے بنیاد الزامات کہا ہے مگر کیا جھٹلانے سے حقیقت بدل جائے گی اور کیا ہم عدلیہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے کوئی موثر حکمت عملی اختیار کرسکیں گے۔
وزیرِاعظم عمران خان کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے قوم کو امید دلائی ہے کہ” نور مقدم کا سفاک درندہ صفت قاتل ضرور کیفرِکردارتک پہنچے گا” اس یقین دہانی نے قوم کے بہت سے خدشات کو اُمید میں بدل دیا ہے نور مقدم تو چلی گئی مگر ہمارے عدالتی نظام کے لیے چیلنج چھوڑ گئی کیا انصاف مقدم ہو پائے گا ؟تاکہ بہت سے معصوم بے سہارا عورتوں کی زندگیوں کو بے نور ہونے سے بچایا جا سکے ۔؟
@MonnaNotLeeza
نور مقدم ! انصاف مقدم ؟؟
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔