بیجنگ : چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں مکاؤ کی وطن واپسی کے بعد سے غیر ملکی تعاون کی کامیابیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مکاؤ کی وطن واپسی کے 25 سالوں میں مکاؤ خصوصیات کے ساتھ “ایک ملک، دو نظام” کی پالیسی پر عمل نے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں، آئین اور مکاؤ کے بنیادی قانون پر مشتمل آئینی نظام مضبوطی سے قائم کیا گیا ہے، معیشت میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے، لوگوں کی زندگی میں بہتری آئی ہے اور سماجی ہم آہنگی اور استحکام حاصل ہوا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ مکاؤ نے فعال طور پر غیر ملکی تبادلے اور تعاون کو آگے بڑھایا ہے۔ بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں جن میں مکاؤ کی شرکت ہے، کی تعداد 190 سے زائد ہوگئی ہے۔مکاؤ کو 147 ممالک اور خطوں کو ویزا فری یا “ویزا آن ارآئیول” پالیسی حاصل ہوئی ہے اور 750 سے زائد کثیر الجہتی معاہدوں اور غیر ملکی ممالک کے ساتھ مختلف اقسام کے تقریبا 60 ایسے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں جو مکاؤ پر لاگو ہوتے ہیں ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مکاؤ نے 120 سے زائد ممالک اور خطوں کے ساتھ ٹھوس معاشی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات استوا ر کیے ہیں، اور ” سسٹر سٹیز “کی تعداد 13 ہوگئی ہے. لین جئین نے بتایا کہ سال 2023 میں مکاؤ اور بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے درمیان درآمدات اور برآمدات کا مجموعی حجم تقریبا 30 ارب یوان کے ایک نئے ریکارڈ تک پہنچا ۔ مکاؤ نے چین اور پرتگالی بولنے والے ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کے فورم کی مسلسل چھ وزارتی کانفرنسوں اور ایک خصوصی وزارتی کانفرنس کی میزبانی کی ہے۔ اس کے علاوہ ، مکاؤ نے “سٹی آف ڈیلیشیس فوڈ “، ” سٹی آف ایسٹ ایشیا کلچر ” اور بہترین کنونشن سٹی اور بزنس سٹی جیسے بہت سے ایوارڈز بھی جیتے ہیں۔ مکاؤ کی تاریخی عمارتوں کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جس سے مکاؤ کی بین الاقوامی ساکھ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس یقین کا اظہار کیا کہ مکاؤ “ایک ملک، دو نظام” کی پالیسی کے کامیاب نفاذ میں ایک نیا باب رقم کرنا جاری رکھے گا اور ایک بین الاقوامی شہر کے طور پر “گولڈن بزنس کارڈ” کے مزید بہتر استعمال کو جاری رکھے گا۔