پاکستان اور چین کی سرحد پر واقع خنجراب پاس کو پہلی بار موسم سرما کے دوران سیاحت کے لیے کھول دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق تاجکستان کی سرحد پر واقع چین کے شہر تاشکرگن میں اس موقع پر ایک رنگا رنگ افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا، اس دوران دونوں ممالک کی موسیقی کی دھن پر روایتی رقص کیا گیا اور آتش بازی نے اس تقریب کو چار چاند لگادیے۔
تقریب کے بعد 21 مندوبین کو لے کر ایک سیاحتی بس چین سے پاکستان کے لیے روانہ ہوئی۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر کے معاون راجا عظیم الامین نے تقریب میں پاکستانی وفد کی قیادت کی۔
وفد نے گلگت بلتستان اور چین کے شمال مغربی علاقوں میں تجارت اور سیاحت کے فروغ ذرائع تلاش کرنے کے لیے چینی حکومت کے حکام اور ٹریول ایجنٹوں سے ملاقاتیں کیں۔
دونوں ممالک کے مقررین نے خنجراب پاس کو سال بھر سیاحوں کے لیے کھولنے کو ایک ’تاریخی کامیابی‘ قرار دیا جس سے خاص طور پر گلگت بلتستان اور سنکیانگ میں سیاحت کے فروغ میں بہت مدد ملے گی۔
گلگت بلتستان کے محکمہ سیاحت کے سربراہ اقبال حسین نے کہا کہ اگرچہ خنجراب پاس کو 1984 میں سیاحت کے لئے کھول دیا گیا تھا تاہم موسم سرما کے دوران خراب موسمی حالات کی وجہ سے اسے بند کردیا جاتا تھا اور یہ صرف موسم گرما تک محدود تھا۔
انہوں نے کہا کہ موسم سرما کی سیاحت سے محظوظ ہونے کے لیے سال بھر سرحد کھولنے کا آغاز ضروری تھا۔
تاشکرگن کے ڈپٹی کمشنر نے اس امید کا اظہار کیا کہ خنجراب پاس کے ذریعے سفر سے علاقے میں معیار زندگی میں بہتری آئے گی۔
خنجراب پاس کو پہلی بار موسم سرما میں سیاحت کیلئے کھول دیا گیا
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔