تل ابیب:اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو غزہ میں جنگ طول پکڑنے کے بعد وزیر دفاع یواف گیلانٹ پر اعتماد کھو بیٹھے، بینجمن نیتن یاہو نے اعتماد کے فقدان پر وزیر دفاع کو برطرف کرکے سابق وزیرخارجہ اسرائیل کاٹز کو عہدہ سونپ دیا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اعتماد کے فقدان پر وزیر دفاع یواف گیلانٹ کو عہدے سے برطرف کرکے سابق وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کو وزیر دفاع مقرر کردیا ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے انخلا کے نئے احکامات جاری کرتے ہوئے شمالی غزہ میں حملے کیے تھے۔ الجزیرہ کے مطابق فلسطینی طبی حکام کا کہنا ہے منگل کو اسرائیلی حملوں میں کم ازکم 54 فلسطینی شہید ہوگئے۔
نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے جدون سار کو وزیر خارجہ نامزد کیا ہے، دائیں بازو کی لیکود پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع کے تعلقات میں غزہ میں 13 ماہ سے جاری جنگ کے مقاصد پر کشیدگی پائی جاتی تھی۔
نیتن یاہو نے کہا کہ گیلانٹ نے ایسے بیانات دیے جو حکومت اور کابینہ کے فیصلوں سے متصادم تھے جبکہ گیلانٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیل ریاست کی سلامتی ہمیشہ سے میری زندگی کا مشن تھا اور رہے گا۔
ستمبر میں رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ نیتن یاہو، انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں کے دباؤ میں وزیر دفاع کو برطرف کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
دریں اثنا گیلنٹ کی برطرفی کے بعد تل ابیب اور اسرائیل کے دیگر حصوں میں مظاہرے پھوٹ پڑے، اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے ایکس پر کہا کہ ’جنگ کے درمیان میں گیلانٹ برطرف پاگل پن ہے‘۔