Thursday, November 7, 2024
ہومکامرسچینی مارکیٹ میں فلپائن کی زرعی مصنوعات کی مانگ مضبوط ہے، فلپائنی زرعی کونسلر

چینی مارکیٹ میں فلپائن کی زرعی مصنوعات کی مانگ مضبوط ہے، فلپائنی زرعی کونسلر

بیجنگ: چین میں فلپائن کے سفارت خانے میں زرعی کونسلر انا نے کہا ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے کیلا برآمد کنندگان میں سے ایک کے طور پر چینی مارکیٹ میں فلپائن کی زرعی مصنوعات کی مانگ بہت مضبوط ہے اور ترقی کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے۔ فلپائن کے وفد نے سی آئی آئی ای میں شرکت کی ، نہ صرف اپنی زرعی مصنوعات کی نمائش کے لئے ، بلکہ چینی مارکیٹ سے جڑی اہم توقعات کے لئے بھی۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کی رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ جب کیلا چین سے ملا تو کیا ہوتا ہے؟ گزشتہ سال شنگھائی میں منعقد ہونے والی چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو سی آئی آئی ای میں فلپائن کے وفد نے نمائش کے پہلے دن 603 ملین امریکی ڈالر مالیت کے کیلے کی فروخت کے ساتھ حیرت انگیز نتائج حاصل کیے۔ 5 سے 10 نومبر تک شنگھائی میں ساتویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جو نہ صرف دنیا بھر سے مصنوعات کے چین میں داخلے کے لیے ایک نمائش ہے، بلکہ چین کی طرف پیش کردہ ایک نئے ترقیاتی نمونے کا دریچہ ، اعلیٰ سطحی کھلے پن کو فروغ دینے کا پلیٹ فارم اور مشترکہ بین الاقوامی عوامی مفاد کے لیے ایک پبلک پروڈکٹ بھی ہے۔جی ہاں، سی آئی آئی ای صرف ایک نمائش نہیں ہے، ایک ایسے وقت میں جب عالمی معیشت سست روی سے بحال ہو رہی ہے، سی آئی آئی ای چین کی تیز رفتار ترقی کی ہائی وے سے جڑنے والا چینل ہے۔ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کی حیثیت سے ، چین نے مسلسل 7 سالوں سے مصنوعات کی تجارت میں سب سے بڑے ملک کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے ، لگاتار 15 سالوں سے دنیا کی دوسری سب سے بڑی درآمدی مارکیٹ کے درجے پر فائز ہے ، اور عالمی اقتصادی ترقی میں تقریباً 30 فیصد شیئر کے ساتھ ایک اہم انجن بن گیا ہے۔اور ہاں، سی آئی آئی ای نہ صرف چین کے ساتھ تعاون کے لئے ایک دریچہ ہے، بلکہ عالمی کاروباری برادری کے لئے بھی ایک بڑی پارٹی ہے، جہاں لوگ دنیا بھر کے دوستوں سے مل سکتے ہیں اور عالمی کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں۔

گزشتہ تمام چھ نمائشوں میں شریک تھائی لینڈ سی پی گروپ کے سینئر وائس چیئرمین ژی ای نے نامہ نگار کو بتایا کہ ایک طرف سی آئی آئی ای نے سی پی گروپ کی “پوری دنیا سے خریدنے اور پوری دنیا کو فروخت کرنے” کی تجارتی حکمت عملی کو گہرا کیا ہے۔ دوسری طرف ، سی آئی آئی ای نے عالمی خریداروں اور شراکت داروں کو راغب کیا ، جس نے سی پی گروپ کو نئے مارکیٹ چینلز اور نئے شراکت داروں کو تلاش کرنے میں مدد کی۔

فلپائن کی فوڈ مینوفیکچرر اوئیشی (چائنا) کمپنی کے چیئرمین شی ژوئی لی نے یاد دلایا کہ اوئیشی نے پہلی سی آئی آئی ای میں ازبکستان کے نائب وزیر اعظم کی سربراہی میں ایک حکومتی وفد سے ملاقات کی۔ تبادلے کے بعد ، اوئیشی نے ازبکستان میں ایک فیکٹری تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا اور جلد ہی اس منصوبے کو عمل میں لایا گیا۔ شی ژوئی لی نے جوش بھرے لہجے میں کہا: “اس طرح کا موقع ملنا مشکل ہے، اور یہ سی آئی آئی سی کی طرف سے ہمارے لئے سرپرائز ہے. ”

“چین اسٹیج قائم کرتا ہے اور دنیا شیئر کرتی ہے”، یہ سی آئی آئی سی کا حقیقی مفہوم ہے۔

ہاں، سی آئی آئی ای نہ صرف مصنوعات اور ٹیکنالوجیز کی نمائش کا ایک میلہ ہے، بلکہ چین کی سرمایہ کاری کی پالیسیوں کو سمجھنے اور تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے لئے بہترین کلاس روم بھی ہے. انڈونیشین پیپر مینوفیکچرر اے پی پی 1992 کے اوائل میں چین میں داخل ہوا۔ کمپنی کے انچارج نے کہا کہ سی آئی آئی ای نہ صرف انڈونیشیائی کاروباری اداروں کو چینی مارکیٹ میں بہتر طریقے سے ضم کرنے میں مدد کرتی ہے ، بلکہ چینی مارکیٹ تک رسائی کے لئے ایک ناگزیر تیز راستہ بھی ہے۔ “سی آئی آئی ای نے چین میں اے پی پی کے کاروبار کی تیز رفتار ترقی میں زبردست حوصلہ افزائی کی ہے، اور گزشتہ چھ سالوں میں، اے پی پی نے صرف سی آئی آئی ای میں مجموعی طور پر 700 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کے آرڈر حاصل کیے ہیں، جو ایکسپو کے بین الاقوامی خریداری فنکشن کی طاقت کو مکمل طور پر ظاہر کرتے ہیں.

سی آئی آئی ای ایک بڑی پارٹی ہے ، اور آنے والے تمام مہمان میزبان بھی ہیں۔ سی آئی آئی ای ایک بڑا اسٹیج ہے، اور اس کا مرکزی کردار ہر انٹرپرائز اور اجلاس میں حصہ لینے والا ہر شخص ہے۔ یہاں کے شرکاء نے نہ صرف “مہمان سے میزبان بننے ” کا موقع اور چینی مارکیٹ کا خیرمقدم اور قبولیت حاصل کی، بلکہ جادو کی چھڑی بھی حاصل کی جو دنیا میں پیش پیش چین کی جامع صنعتی چین ، سپلائی چین اور سروس چین سے جڑتی ہے ۔ لاجسٹکس سسٹم کو مثال کے طور پر لے لیجیے، یہ کہنا مبالغہ آرائی نہیں ہے کہ چینی ایکسپریس جادوئی نیٹ ورک کے سامنے، جو “چاند پر ایک کپ گرم کافی پہنچانے کی سکت رکھتا ہے”، چاہے وہ پاکستان کا آم ہو، ناروے کا سالمن ہو، یا مڈغاسکر کا مٹن، ضرورت بس تازگی ہے ، کوئی بڑی بات نہیں!
گزشتہ سال 5 نومبر کو، جب چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے چھٹی سی آئی آئی ای کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی، تو انہوں نے کئی “سی آئی آئی ای کہانیوں” کا ذکر کیا۔ ان میں سے ایک کچھ یوں ہے کہ 2020 میں، ایک افغان نوجوان نے پہلی بار دستی اونی قالین کے ساتھ سی آئی آئی ای میں حصہ لیا اور 2,000 آرڈر حاصل کیے، جس کا مطلب ہے کہ افغانستان کے پہاڑی علاقوں میں 2,000 خاندانوں کے پاس پورے سال کی آمدنی کی ضمانت ہے. سی آئی آئی ای کے تجربے نے اس نوجوان کی زندگی بدل دی اور ہزاروں افغان خاندانوں کے معیار زندگی کو بہتر بنایا۔
اس طرح کی بہت سی “سی آئی آئی ای کہانیاں” ہیں، جو ہمیں بتاتی ہیں کہ سی آئی آئی ای اور اس کی بنیاد نہ صرف مارکیٹ ہے، بلکہ “چین کی بڑی مارکیٹ کو دنیا کے لئے ایک بڑا موقع بنانے” کے لئے ایک وسیع پلیٹ فارم بھی ہے، اور بے شمار عام لوگوں کے لئے ایک “ڈریم فیکٹری” بھی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔