Sunday, December 22, 2024
ہومبریکنگ نیوزآئینی ترامیم کا معاملہ: پیپلزپارٹی اورجے یوآئی کے رہنما مشترکہ ڈرافٹ پرغور کیلئے زرداری ہاؤس روانہ

آئینی ترامیم کا معاملہ: پیپلزپارٹی اورجے یوآئی کے رہنما مشترکہ ڈرافٹ پرغور کیلئے زرداری ہاؤس روانہ

اسلام آباد(آئی پی ایس) آئینی ترمیمی سے متعلق پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاوس میں جاری ہے، پارلیمانی کمیٹی کی زیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں تمام جماعتوں کے ڈرافٹ پیش کیے جائینگے۔
آئینی ترامیم کے لیے قائم کی گئی مسودہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خورشید شاہ کے زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، اعظم نذیر تارڑ، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان، چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر،اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور سینٹر علی ظفر شریک ہیں۔
پیپلزپارٹی اورجے یوآئی کے مشترکہ ڈرافٹ پرغورکیلئے دونوں جماعتوں کے رہنماء پارلیمنٹ سے زرداری ہاؤس روانہ ہوگئے جبکہ سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی اورہمارے ڈرافٹ میں صرف آئینی عدالت اوربینچ کا فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کچھ دیرمیں ہم دونوں جماعتیں ایک مشترکہ ڈرافٹ پراتفاق کرلیںگے۔
اس معاملے پرایم کیو ایم کےرہنما فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے آئینی ترمیم کا مسودہ نہیں دیکھا، ن لیگ ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی تینوں جماعتیں ضرورت کے تحت اصلاحتی ایجنڈے کی مخالفت یا حمایت کرتی ہیں۔
فاروق ستار نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پی ٹی آئی عدالتی اصلاحات سے متعلق ماضی میں حق میں تھی، آج مخالفت اس لیے کررہی کہ سیاسی مفادات کو نقصان پہنچ رہا، اصول کہاں ہیں ہم تو اصولوں کو ڈھونڈ رہے ہیں۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کون سا ایسا مسئلہ ہے جوحل نہیں ہوتا، گفت و شنید سے مسائل حل ہوتے ہیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کون سی ایسی چیز ہے جو غیرقانونی ہو رہی ہے، صرف تنقید کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا اپوزیشن سے بھی درخواست ہے کہ اپنی تجویز دے۔
پیپلزپارٹی کےرہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ مولانا صاحب نے گزشتہ روز بہت اچھی بات کی ہے، مولانا صاحب نے کہا ہےکہ ایک متفقہ ڈرافٹ دیں گے۔
راجہ پرویزاشرف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مذاکرات درست سمت کی طرف جا رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی گوہرعلی کا کہنا ہے کہ آج اجلاس کیلئے ہم کوئی مسودہ نہیں لائے ہیں دیکھتے ہیں کمیٹی میں آج ہمارے ساتھ کیاشئیرکیا جاتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔