Thursday, October 17, 2024
ہومپاکستانحکومت کی جانب سے ایس سی او کانفرنس کے فوری بعدآئینی ترمیم لانے کا امکان

حکومت کی جانب سے ایس سی او کانفرنس کے فوری بعدآئینی ترمیم لانے کا امکان

اسلام آباد (آئی پی ایس )حکومت کی جانب سے آئینی ترمیم شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)اجلاس کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے 15 اور 16 اکتوبر کو اجلاس کے بعد آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں لائی جائے گی۔ ذرائع نے بتایاکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس اب ایس سی او اجلاس کے فوری بعد بلائے جائیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے سیاسی جماعتوں کی بھرپورمشاورت سے آئینی ترامیم لائی جائیں، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں باقاعدہ بحث اور اتفاق رائے کے بعد آئینی ترمیم پر ووٹنگ ہو گی۔دوسری جانب گزشتہ روز ایوان صدر میں بڑوں کی بڑی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تنظیم کے بغیر اکیلے فیصلہ نہیں کر سکتا، مجوزہ ترمیم کیلئے جے یو آئی نے 80فیصد مسودہ تیار کر لیا ہے، جلد مزاکراتی ٹیم کے حوالے کر دیں گے۔آصف زرداری اور نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو ساتھ لے کر چلنے کی یقین دہانی کرائی۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی حکومت نے آئینی ترمیم پیش کرنے کیلئے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس طلب کیے تھے لیکن مولانا فضل الرحمان کی جانب سے انکار کے بعد ترمیم پیش نہیں کی جا سکی تھی۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے مجوزہ آئینی ترامیم پر مشروط رضا مندی ظاہر کردی جبکہ سربراہ جے یو آئی کی تجویز ہے کہ آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ کی تشکیل دیا جائے جو 5 یا 6 رکنی جج پر مشتمل ہو۔مولانا فضل الرحمان کی تجاویز آئینی ترامیم کے مسودے میں شامل کیے جانے کا امکان ہے جبکہ جے یو آئی نے اپنا مجوزہ آئنی ترمیم کا مسودہ 80 فیصد تیار کرلیا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ حکومت کے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل سے بھی رابطے جاری ہیں، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ سینیٹ میں اختر مینگل کی جماعت کے دونوں ووٹ حکومت کو ملیں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔