Tuesday, March 11, 2025
ہومبریکنگ نیوزجسٹس طارق جہانگیری کی تعلیمی اسناد کی تصدیق، کام سے روکنے کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

جسٹس طارق جہانگیری کی تعلیمی اسناد کی تصدیق، کام سے روکنے کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ


اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کرانے اور اُنہیں کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامرفاروق نے داؤد ایڈووکیٹ کی درخواست پرسماعت کی۔
دوران سماعت میاں داؤد ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ میں نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی تعیناتی چیلنج کی ہے، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ رجسٹرار آفس نے آپ کی درخواست پر اعتراضات عائد کیے ہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ رجسٹرار آفس کااعتراض ہےکہ جوڈیشل کمیشن کےخلاف رٹ کیسے قابل سماعت ہے، آپ نے جوڈیشل کمیشن کو کیس میں فریق کیوں بنایا ہے۔
میاں داؤد ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ آپ جوڈیشل کمیشن یا فیڈریشن کے خلاف کوئی رٹ جاری کریں، جسٹس طارق جہانگیری کے علاوہ تمام فریقین کو صرف ریکارڈ طلبی کی حد تک فریق بنایا گیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ رجسٹرار آفس نے تو یہ اعتراض ایسے ہی لگا دیا، رجسٹرار آفس کو جو اصل میں کہناچاہیے تھا وہ انہوں نے نہیں کہا، کیا اعلیٰ عدلیہ کے جج کے خلاف کو وارنٹو کی رٹ قابلِ سماعت ہے؟
میاں داؤد ایڈووکیٹ نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ فاضل جج اہلیت کے معیار پر پورا نہیں اترتے، انکوائری کروا لیں، وکیل نے 1998 کا سپریم کورٹ کے سجاد علی شاہ کیس کے فیصلے کا حوالہ بھی دیا، انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے لیٹرز پر سوشل میڈیا اور میڈیا پر بحث ہو رہی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ابھی آپ میرٹ کی حد تک بات نا کریں قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں۔
بعد ازاں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کرانے اور اُنہیں کام سے روکنے کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔