Monday, June 30, 2025
spot_img
ہومکامرسآئی ایم ایف کو وزیراعظم آفس افسروں کواضافی تنخواہوں،ضمنی گرانٹ پر اعتراضات

آئی ایم ایف کو وزیراعظم آفس افسروں کواضافی تنخواہوں،ضمنی گرانٹ پر اعتراضات

اسلام آباد(آئی پی ایس ) آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے وزیراعظم آفس کے افسروں کو 4اضافی تنخواہیں دینے اور معاشی بحران کے دوران 24 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری پر اعتراضات کردیے۔حکومتی ذرائع نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے نے وزارت خزانہ کے ساتھ خط و کتابت میں یہ سوالات اٹھائے، آئی ایم ایف نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے 24 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری اور وزیراعظم آفس کے افسروں کی اضافی تنخواہوں کے حوالے سے استفسار کیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے اعتراضات مذکورہ فنڈنگ کے ذرائع کے بارے میں تھے،آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ایستھر پیریز نے 2ہفتے گزرنے پر بھی اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا،ان سے کہا گیا تھا کہ وہ وزیر اعظم آفس کے ملازمین کی اضافی تنخواہوں سے متعلق پیش رفت اور آئی ایم ایف کے موقف کی تصدیق کریں،اس معاملے میں آئی ایم ایف کی مداخلت کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب مالیاتی طور پر قابل اعتراض فیصلے کو واپس لینے کے موڈ میں نہیں ہیں۔

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کا آئی ایم ایف کی مداخلت پر فیصلہ واپس لینا توہین آمیز ہو گا لیکن ایسا پہلی بار نہیں ہو گا کہ وزیر اعظم آئی ایم ایف کے اعتراض پر اپنا فیصلہ واپس لیں،پی ڈی ایم کی حکومت نے آئی ایم ایف کے اعتراضات کے باعث جون 2023 کے بجٹ میں تبدیلیاں کی تھیں،سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اعلان کے باوجود بجلی بلوں کی معافی یا قسطوں میں وصولی کیلیے آئی ایم ایف کی منظوری حاصل نہ کر سکے تھے۔کابینہ کے ایک رکن نے دعوی کیا کہ وزیراعظم کو فیصلے کے مالی اثرات پر درست بریفنگ نہیں دی گئی تھی تاہم مستقبل میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔