لاہور:لاہور ہائیکورٹ نے حفاظتی ضمانت کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کل صبح تک پیش ہونے کی مہلت دیدی۔ جج کا کہنا ہے کہ روز ٹی وی پر دیکھتا ہوں عمران خان ٹھیک نظر آرہے ہوتے ہیں۔اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے الیکشن کمیشن کے باہر ہنگامہ آرائی سے متعلق کیس میں آج چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت خارج کردی تھی۔
ضمانت خارج ہونے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین نے حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے درخواست گزار عمران خان کو 8 بجے تک پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔مقررہ وقت گزرنے کے بعد پی ٹی آئی کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ عمران خان عدالت آنا چاہتے ہیں تاہم ڈاکٹرز نے انہیں زخمی ٹانگ موو کرنے سے منع کیا ہے، ڈاکٹرز سے مشورہ کیا ہے، انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سفر سے روک دیا، ان کی صحت کے مسائل ہیں وہ پیش نہیں ہوسکتے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج نے کہا کہ آپ کو فیور دیتا ہوں کل صبح عمران خان کو عدالت میں پیش کردیں، مگر وکیل صاحب آپ انہیں پیش کرنے کا بیان حلفی بھی دیں گے۔عدالت کا مزید کہنا ہے کہ جب تک عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہوتے، ان کی درخواست منظور نہیں کی جا سکتی۔
عمران خان کے وکلا نے اعلی عدالتوں کے فیصلوں کی کاپی لاہور ہائیکورٹ میں پیش کردی۔ جس پر عدالت عالیہ کا کہنا تھا کہ ٹی وی میں روز دیکھتا ہوں عمران خان ٹھیک نظر آرہے ہوتے ہیں۔اس سے قبل سماعت کے دوران عدالت عالیہ کا کہنا تھا کہ رات 8 بجے تک بیٹھے ہیں، اگر حفاظتی ضمانت چاہئے تو درخواست گزار لیکر آئیں۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ رات دیر تک عدالتیں کھولنے پر آپ لوگوں کو اعتراض ہوتا ہے، میں آپ کا پابند نہیں ہوں جو رات 12 بجے تک انتظار کروں گا۔
جج نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کہاں پر ہے، اس درخواست کو کس بنیاد پر منظور کریں، ہم نے قانون کے مطابق چلنا ہے۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ میڈیکل رپورٹس ساتھ ہیں ڈاکٹرز نے میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر لکھا ہے کہ وہ 3 ہفتوں تک مزید چل پھر نہیں سکتے، درخواست گزار اپنے گھر میں ہے، اشتہاری نہیں۔ عدالت نے کہا کہ انہیں اسٹریچر یا ایمبولینس پر لے آئیں، جو بھی عدالت آئے گا اس کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہوگا، اگر آپ کو حفاظتی ضمانت چاہئے تو درخواست گزار کو عدالت پیش کرے۔