Thursday, March 28, 2024
ہومکالم وبلاگزبلاگزابھی فیصلہ کرنا باقی ہے !

ابھی فیصلہ کرنا باقی ہے !

تحریر : ولید احمد
یہ فیصلہ کرنا دشوار ہے چند سال پہلے جس جنگ کا آغاز امریکا کے صدر بش جونیئر نے اعلان عام کے ساتھ کیا تھا اور جو امریکی اور اہل یورپ مکمل اتحاد اور یکجتی کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف لڑ رہی ہے اس جنگ میں مسلمان خاص کر پاکستان کے حکمران سب کچھ جانتے ہوئے بھی ان کا ساتھ دے رہے ہیں انتہائی شرمناک ہے اس جنگ میں غریب عوام کے وسائل اور 70 ہزار سے زاھد قیمتی جانیں بھی اس اگ کا ایندھن بن چکی ہیں ہمیں نہیں معلوم ہم اس جنگ میں کہاں کھڑے ہیں لیکن اہل نظر کی اکثریت اور اقلیت یہی کہ رہی ہے ہمارے حکمرانوں نے جو عملی طور پر جو پالیسی اختیار کی ہے وه یہودیوں اور عیسائیوں کے ایجنڈے کو اگے بڑھا رہی ہے دور نبوی میں دو قسم کے منافق ظاہر ہوتے تھے ایک وه جو مسلمان ہی بدنیتی سے ہوتے تھے تاکہ مسلمانوں کو اندر سے نقصان پہنچایا جا سکے اور دوسرے وه مسلمان جو ایمان لاتے وقت مخلص تو تھے اور سنجیدہ بھی لیکن ان سے ایمان کے تقاضے پورے نہ ہو سکے ان سے تکلیفیں اور صعوبتیں برداشت نہ ہو سکیں جو صرف مفادات کے وقت مسلمانوں کا ساتھ دیتے ہمارے خیال میں ہمارے حکمران جو امریکا کا نام بھی زبان پر لینے سے گھبراتے تھے وه یہ فیصلہ کرنے میں سمجھ نہیں پا رہے تھے کہ وه کس کے مفاد میں ہیں کہ وه اس میں امریکا کا ساتھ دے رہے ہیں جب دشمن میٹھی میٹھی باتیں کرکے اور دلائل دے کر ثابت کرتا ہے تو لالچی اور مفادپرست حکمرانوں کا ٹولا اپنی اندرونی خواہشات کے تحت اپنی تسلی کے لیے خود بھی بہت سی تاویلات گھڑ لیتا ہے ہم ان اس موضوع کو اس لیے چھیڑا ہے جو دیانت داری کا تقاضا ہے کہ ہم یہ بھی بتائیں کہ جو لوگ امریکیوں اور نیٹو اتحادیوں کے حق میں اپنے ہی لوگوں کے ساتھ لڑتے رہے ہیں اس میں صرف دشمن قوتوں کو فائدہ ہوتا رہا ہے امریکی رسول ﷺ کی توہین کے مرتكب ہو رہے ہیں جبکہ حکومت امریکا کی فرنٹ لائن اتحادی بنی رہی قرآن پاک کا فیصلہ ہے یہود اور عیسائی دوست نہیں ہو سکتے ہیں اور جس نے قرآن پاک کو جھٹلایا اور نیست و نابود ہو گیا تم تو اٹیمی قوت ہواللّه پر بھروسے کے سہارے لڑو جیسے افغان طالبان کسی بھی حالت میں صرف اللّه اور اس کے رسول ﷺ کی محبت کی بنیاد پر دنیا بھر کی عسکری قوتوں کو ناکوں چنے چبوا رہی ہے تمھیں کس چیز کا ڈر ہے کس چیز کا خوف کھائے جا رہا ہے تم امریکا کے سامنے سجدہ ریز رہے یہ غلامی کی زنجیر ہمیں توڑنی ہو گی ہمیں اپنا راستہ چننا ہو گا جو ہو چکا ہے قوم بڑے اچھے سے جان چکی ہے جو ہونا ہے اس کا فیصلہ کرنا ابھی باقی ہے

ہماری تو دعا ہے ہم غلامی کی زنجیریں توڑیں اور بہتر فیصلہ کرنے کے حق میں ہوں انشااللہ وه وقت دور نہیں
@wale_87