Friday, March 29, 2024
ہومکالم وبلاگزبلاگزکورونا کے وار اور سندھ حکومت کی ناقص حکمت عملی

کورونا کے وار اور سندھ حکومت کی ناقص حکمت عملی

تحریر: سید لعل حسین بُخاری
‎@lalbukhari
پاکستان کی کامیاب حکمت عملی سے دنیا بھر نے سیکھا۔اگر کسی نے نہیں سیکھا تو پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے نہیں سیکھا۔ اور اسی کا خمیازہ اس وقت سندھ کے بے چارے عوام بُھگت رہی ہے
ویکسی نیشن سنٹرز کے باہر مناسب انتظامات نہ ہونے کی سزا بھی عوام بُھگت رہے ہیں گھنٹوں انتظار اور دھکم پیل معمول بن چُکی ہے سندھ حکومت نہ وفاق کی بات سن رہی ہے اور نہ ہی دیگر متعلقہ اداروں کی۔ وفاق کی بات نہ ماننے میں جو وجہ نظر آ رہی ہے وہ صرف اور صرف بغض عمران ہے۔
اگر ریکارڈ دیکھا جائے تو جب سے کورونا شروع ہوا ہے،سندھ میں اس کی شرح دوسرے صوبوں کی نسبت زیادہ رہی ہے۔ حفاظتی اقدامات کو اس طرح نافذ نہیں کیا گیا،جس طرح دوسرے صوبوں نے کیا۔
ویکسی نیشن کی باری آئی تو پھر وہی بُراحال۔ اس پورےبحران کے دوران سندھ حکومت نے سواۓ وفاق کو برا بھلا کہنے کے کچھ نہیں کیا۔ پنجاب اور دیگر تمام صوبوں میں ویکسی نیشن کے انتظامات سندھ سے بہت ہی بہتر ہیں۔ وہاں ایک ترتیب سے لوگ آتے ہیں اور ویکسین لگوا کے چلے جاتے ہیں
مگرسندھ میں گنگا بدستورالٹی ہی بہہ رہی ہے کبھی ویکسین کی کمی کا رونا تو کبھی فنڈز کی عدم فراہمی کی شکایتیں حالانکہ یہ سب حیلے بہانے ہیں۔ پاکستان اور پاکستانیوں کے لئے باقی سب صوبوں کی طرح سندھ بھی دل و جان سے پیارا صوبہ ہےہم سب کے دل سندھ کے ساتھ دھڑکتے ہیں کراچی شہر پاکستان کا معاشی حب ہے۔ اس لحاظ سے جب بھی سندھی عوام کی مشکلات کی کوئ خبر آتی ہے تو سب پاکستانیوں کے دل کڑھتے ہیں۔
ہر شخص افسوس سے ہاتھ ملتا دکھائی دیتا ہے۔ مگر سب مجبور ہیں،کوئی کچھ نہیں کر سکتا ان کے لئے۔ اگر سندھ کے لئے کوئی کچھ کرسکتا ہے تو وہ سندھ حکومت یا وفاق ہے۔ مگر مسئلہ تو یہی ہے کہ سندھ حکومت نہ خودکچھ کرتی ہے اور نہ ہی وفاق کو کچھ کرنے دیتی ہے۔
یعنی نہ کھیڈاں گے،نہ کھیڈن دیاں گے
اوپر سے جو سب سے بڑا سندھ کولاحق دائمی مرض سندھ کو گھن کی طرح کھا رہا وہ یہ کہ
زندہ ہے بھٹو
سب مر جائیں گے مگر بھٹو زندہ رہے گا۔
یہ اب سندھ کے غیور باسیوں کو سوچنا ہو گا کہ وہ کب تک اس زندہ بھٹو کی وجہ سے خود بے موت مرتے رہیں گے،
کبھی عوام کے پیسے سے وہاں کے بد عنوان حکمرانوں کی عیاشیوں سے
کبھی تھر کی قحط سالیوں سے
کبھی پاگل کتوں کے کاٹنے سے
اور کبھی کرونا کی ہلاکت خیزیوں سے