اسلام آباد (سب نیوز)اسلام آباد ویمن چیمبر آف کامرس نے آمدہ بجٹ میں تاجر خواتین کیلئے مراعات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی آبادی کی اکثریت کو معاشی سرگرمیوں سے دور رکھ کر کبھی ترقی کا خواب حقیقت نہیں بن سکتا۔
چیمبر نے خواتین کی قابل ٹیکس آمدن کی حد بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے انھیں دستاویزی معیشت میں شمولیت کی ترغیب ملے گی۔اسلام آبادویمن چیمبر کی بانی صدرثمینہ فاضل نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھیجی گئی بجٹ تجاویز میں کہا ہے کہ مختلف شعبوں پر بھاری بھرکم ٹیکس عائد کرنے کی اطلاعات پریشان کن ہے کیونکہ اس سے کمزور معیشت کو نقصان پہنچے گا اور حکومت کی آمدنی میں اضافہ کے بجائے کمی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ بجٹ میں خواتین کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیںاور انھیں کاروبار کے لئے بہتر ماحول فراہم کیا جائے تاکہ وہ ملکی ترقی میں اپنا مثبت کردار اد اکر سکیں۔
ثمینہ فاضل نے مزید کہا کہ خواتین کی قابل ٹیکس آمدن کی حد پانچ لاکھ سے بڑھا کر پندرہ لاکھ کی جائے تاکہ انھیں دستاویزی معیشت کا حصہ بننے کی ترغیب ملے ۔ اسکے علاوہ کاروباری کرنے والی خواتین کو برامدات کی ترقی کے لئے مختص فنڈ میں تیس فیصد حصہ دیا جائے تاکہ وہ ترقی کر سکیں۔ہر سال لاکھوں لڑکیاں تعلیم مکمل کر رہی ہیں مگر انکے لئے روزگار اور کاروبار کے مواقع کم ہیں جس پر توجہ دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار معیشت کو موجودہ مشکلات سے نکال لینگے اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے نتیجہ خیز اقدامات کریں گے۔