Friday, March 29, 2024
ہومکالم وبلاگزبلاگزاورینج ٹرین پاکستانی معیشت پر بوجھ

اورینج ٹرین پاکستانی معیشت پر بوجھ

تحریر: محمد نواز
‏@CH__210
کہتے ہیں کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم اوران کے بھائی یعنی میاں برادران نےشہرلاہور کو ایک کامیاب ، منفرد ، منافع بخش اور سہولیات سے بھرپور منصوبہ اورینج ٹرین تقریباً 62 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تیار کرکے دیا۔ اس ٹرین سروس کے لئے چین سے 27 ریک خریدے گئے ہیں۔
یہ ٹرینیں سالانہ تقریباً دو ارب روپے یا اس سے زیادہ کی بھی بجلی استمال کررہی ہیں اور پنجاب حکومت کو اس پر سالانہ کئی لاکھ روپے کی زرتلافی بھی دینا ہوگی۔ اس کے علاوہ اس منصوبے کے لیے جو قرض لیا گیا ہے اس پر سود الگ دیا جائے گا بے شک چاہے ٹرین چلے یا نہ چلے نون لیگ نے لاہور اور پنجاب حکومت کو یہ ایسا تحفہ دیا ہے کہ آنے والی نسلیں بھی اس احسان کو یاد رکھیں گی
کتنی نسلوں تک یہ قرض اتارنے کا سلسلہ چلتا رہے گا فلحال کوئی نہیں بتاسکتا مجھے سمجھ نہیں آئے میاں برادران اور اس منصوبے کو بنانے والی نون لیگ ٹیم کی جو اس کو بنانے کے لیے رضامند ہوئے وہ کیا ذہین دماغ ہوں گے یا میاں برادران کی لیاقت کے آگے وہ لاجواب ہوگئے ہوں گے کیا یہ سب ملکی حالات سے بے خبر تھے کہ ملک قرض کے بوجھ میں پہلے سے ہی دبا ہوا ہے مزید قرضہ لینے کا حامل نہیں ہوسکتا۔
کیا نون لیگ کی قیادت کو علم نہیں تھا کہ پاکستان جتنی بجلی بناتا ہے وہ ملکی صنعتی چھوڑ گھریلو ضروریات پوری نہیں کرسکتا اوپرسے اس سفید ہاتھی کو بجلی کیسے دی جائے گی کیا ہم اتنی بجلی پیدا کرتے ہیں کہ بجلی کی زیادہ پیداوار ہونے کی وجہ بجلی دوسرے ممالک کو بیچ کر خرچے پورے کر رہے ہیں اور ملک میں بجلی مفت ہے۔
میاں برادران اور تمام ٹیم نے قوم کو خوب بےوقوف بن کر اندھے کنویں میں دھکیل کرخود موج کررہے ہیں ان کو کوئی پروا نہیں کہ انہوں نے قوم کے ساتھ کیا کیا ہے پوچھو تو کہتے ہیں ایسے منصوبے نقصان میں ہی چلائے جاتے ہیں اور مثال ترقی یافتہ ممالک کی دیں گے ان کھوتے دماغوں کو کون سمجھائے کہ ان کو اگر کسی جگہ خسارہ ہوتا ہے تو وہ دوسری جگہ سے اتنا منافع کما لیتے ہیں کہ وہ خسارے پر بھی چلائیں تو ان کو فرق نہیں پڑتا فرق تو ہم جیسے غریب ملک اور اس کے عوام کو پڑتا ہے جو پہلے سے ہی قرض دار ہے اور جس کا ہر ادارہ خسارے میں ہے
اس ٹرین کو چلانے سے پہلے سو دن میں پنجاب حکومت کو 14 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا تھا اس ٹرین کو چلائیں تو نقصان نہ چلائیں تو نقصان میاں برادران وہ حال کرکے گئے ہیں کہ عوام کی چیخیں مریخ تک جا رہی ہیں اس قرض کے سود کو اتارنے کے لیے ہر چیز پر ٹیکس لگ گیا ہے ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے عوام حکومت کو کوستی ہے مگر کوئی ان لیٹروں کو پکڑ کر ان سے لوٹا ہوا پیسہ نہیں مانگتا اورنہ ہی ان کو کوئی عبرت ناک سزا دی جاتی ہے۔