بیجنگ : چین کے نائب وزیر خارجہ سن وے ڈونگ نے چین میں جاپانی سفیر کو طلب کرکے جاپانی وزیر اعظم سانے تاکائیچی کے چین سے متعلق غلط بیانات اور اقدامات کے خلاف سخت احتجاج درج کرایا ۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطابقسن وے ڈونگ نے کہا کہ جاپانی وزیر اعظم سانے تاکائیچی نے حال ہی میں تائیوان کے بارے میں صریح اشتعال انگیز ریمارکس دیے، جس میں آبنائے تائیوان میں فوجی مداخلت کے امکان کی طرف اشارہ کیا گیا تھا، جو کہ انتہائی سنگین ہے اور اس کا بہت منفی اثر ہے۔ چین کی جانب سے بار بار کے شدید احتجاج کے باوجود، جاپان نہ تو نادم نظر آتا ہے اور نہ ہی اپنے غلط ریمارکس کو واپس لیا ہے۔
چین اس پر شدید عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کرتا ہے۔ سن وے ڈونگ نے نشاندہی کی کہ تائیوان کے بارے میں تاکائیچی کے بیانات ایک چین کے اصول اور چین اور جاپان کے درمیان چار سیاسی دستاویزات کی روح کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہیں، جس سے چین جاپان تعلقات کی سیاسی بنیاد کو شدید نقصان پہنچا ہے اور 1.4 ارب چینی عوام اس کی کبھی اجازت نہیں دیں گے! سن وے ڈونگ نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کا مسئلہ چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے، اور یہ ایک ریدلائن ہے جسے پار کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔80 سال بعد، اگر کوئی کسی بھی شکل میں چین کی وحدت میں مداخلت کرنے کی جرات کرتا ہے، تو چین یقیناً زبردست جوابی کارروائی کرے گا! چین نے ایک بار پھر جاپان پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اپنی غلطیوں پر غور کرے اور اپنے غلط ریمارکس کو واپس لے۔ بصورت دیگر جاپان کو تمام نتائج بھگتنا ہوں گے۔
