سری نگر(آئی پی ایس )بھارتی پولیس یہ تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا اس ہفتے دہلی میں ہونے والے کار بم دھماکے کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے گرفتار کیے گئے 7 افراد سے ہے، جن کے قبضے سے اسلحہ اور بم بنانے کا مواد برآمد ہوا تھا۔غیر ملکی خبررساں اداروں اے ایف پی اور رائٹرز کے مطابق پیر کی شام دہلی کے تاریخی لال قلعے کے باہر ہونے والے دھماکے میں 8 افراد ہلاک اور کم از کم 20 زخمی ہوئے۔
بھارتی حکام نے دھماکے کی تحقیقات سخت انسدادِ دہشت گردی قوانین کے تحت شروع کر دی ہیں اور کہا ہے کہ تمام پہلوں سے تفتیش جاری ہے، تاہم تاحال کسی شخص کو نامزد یا گرفتار نہیں کیا گیا۔دہلی دھماکے سے چند گھنٹے قبل، مقبوضہ کشمیر کی پولیس نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے 7 افراد گرفتار کیا ہے جن میں دو ڈاکٹر بھی شامل ہیں، یہ گرفتاریاں ایک علیحدہ انسدادِ دہشت گردی کارروائی کے دوران ہریانہ اور اتر پردیش میں چھاپوں کے دوران کی گئیں۔
پولیس کے بیان کے مطابق چھاپوں کے دوران 2 پستول، 2 خودکار رائفلیں اور 2900 کلوگرام بم بنانے کا مواد برآمد کیا گیا۔پاکستان کے دفترِ خارجہ نے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی سمیت سینئر بھارتی رہنماں نے کہا ہے کہ دہلی دھماکے کے ذمہ داروں کو عبرت کا نشانہ بنایا جائے گااور کوئی سازشی بچ نہیں پائے گا۔
