اسلام آباد(سب نیوز) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سیاست میں گفت و شنید ہی جمہوریت کا حسن ہے، اگر ڈائیلاگ کا عمل ختم ہو جائے تو صرف لڑائی باقی رہ جاتی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک خاتون صحافی نے سوال کیا کہ “نمبرز پورے ہوگئے ہیں، اب ایمل ولی کیا کریں گے؟” جس پر اعظم نذیر تارڑ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ “ایمل ولی خان بھائی ہیں ہمارے۔”
اسی دوران ایک خاتون صحافی نے کہا، “آپ کے بھائی جاتے ہوئے بڑا غصہ کر کے گئے ہیں!”، تو وزیر قانون نے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا، “نہیں، ایسا نہیں ہے۔ گفت و شنید سیاست کا حسن ہے۔”
خاتون صحافی کے ایک اور سوال پر کہ “کیا 27ویں آئینی ترمیم میں خیبر پختونخوا کا نام تبدیل ہوگا؟” اعظم نذیر تارڑ نے کہا، “ابھی کچھ دیر تک بتاتے ہیں۔”
وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے جمہوری روایات کو برقرار رکھتے ہوئے بہترین فیصلہ کیا ہے اور پارلیمانی عمل میں مشاورت کا تسلسل برقرار رہے گا۔
