لاہور(آئی پی ایس )پنجاب کابینہ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی باضابطہ توثیق کر دی۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت صوبائی کابینہ کیاجلاس میں اہم فیصلے ہوئے۔ صوبائی کابینہ نے سرکاری اسکولوں میں ٹیچرز انٹرن کی بھرتی، پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ آف اموویبل پراپرٹی آرڈیننس 2025 اور ہائی ٹیک فارم میکنائزیشن فنانس پروگرام کے تحت سبسڈی پروگرام کی منظوری دے دی۔
پنجاب کابینہ نیپرائم منسٹر کیش لیس اسٹرٹیجی کے تحت ریٹیلرز کے لیے کیو آر کوڈ، محراب محفوظ روشن پنجاب اورمصر کے ساتھ زرعی اشتراک کار کے لیے ایم او یو کی منظوری بھی دی۔پنجاب سینٹر آف ایکسی لینس انسداد تشدد و انتہا پسندی کے بورڈ آف گورنر کی تشکیل، ٹریفک جرمانے اور پوائنٹ سسٹم کی مجوزہ سمری، نیشنل بینک پارک میں میوزیم اور یادگار تعمیر کرنے کے لیے فنڈز کے اجرا اورلاہور میوزیم کی بحالی، بہتری اور اپ گریڈیشن کے لیے ماسٹر پلان کی منظوری بھی دی گئی۔
صوبائی کابینہ نے ضلعی اسپتالوں کیلئے قائم کردہ کارڈیک کیتھ لیبز میں مختلف آسامیوں، پنجاب سروس ٹریبونل میں اسٹاف کی بھرتی، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے سی ای او کی تعیناتی، بائیومیڈیکل ایکیوپمنٹ ریسورس سینٹر ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع، گرین پاکستان پروگرام کے لیے فنڈز ازسر نو مختص کرنے اوریونیورسٹی آف حافظ آباد کے قیام کی منظوری بھی دے دی۔
پنجاب کابینہ نے ملتان، راولپنڈی اور لاہور میں الیکٹرو بسوں کے کرایوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی۔کابینہ نے کالعدم ٹی ایل پی پر پابندی کی باضابطہ توثیق بھی کر دی جبکہ لاہور تا راولپنڈی ہائی اسپیڈ ریل کے لیے ایم او یو کی منظوری کیعلاوہ ائیر پنجاب پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے قیام، گوجرانوالا میں ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا سنگ بنیاد رکھنے اور گوجرانوالا ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ کو سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی سے استثنی کی منظوری بھی دیدی۔
