بیجنگ :چین کے وزیرِ اعظم لی چھیانگ نے شنگھائی میں سربیا کے وزیرِ اعظم ڈجورو ماکوٹ سے ملاقات کی، جو چین میں منعقدہ آٹھویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں شرکت کے لیے تشریف لائے ہیں۔بدھ کے روزلی چھیانگ نے کہا کہ دونوں ممالک کے سربراہان کی اسٹریٹجک رہنمائی میں چین اور سربیا کے تعلقات مسلسل مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور مختلف شعبوں میں باہمی مفاد پر مبنی تعاون تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔
چین، سربیا کی “سربیا 2035 ” ترقیاتی حکمت عملی کے ساتھ ہم آہنگی کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں ہے، اور فریقین کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے سے بھرپور استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کےفریم ورک کے تحت ، چین سربیا کے ساتھ ہنگری۔سربیا ریلوے سمیت اہم منصوبوں کو آگے بڑھانے اور سائنس و ٹیکنالوجی میں جدت، سبز معیشت، حیاتیاتی دواسازی اور مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں میں تعاون کے نئے امکانات کو تلاش کرنے کا خواہاں ہے، تاکہ دوطرفہ معاشی و تجارتی تعاون کا دائرہ مزید وسیع اور مؤثر بنایا جا سکے۔
لی چھیانگ نے مزید کہا کہ چین، سربیا کے ساتھ اقوامِ متحدہ سمیت بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر قریبی ہم آہنگی اور تعاون برقرار رکھنا چاہتا ہے، تاکہ تمام فریقوں کے ساتھ مل کر چین کے پیش کردہ چار گلوبل انیشی ایٹوز پر عملدرآمد کو فروغ دیا جا سکے، حقیقی کثیرالجہتی کے اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے عالمی گورننس کے نظام کو بہتر اور مضبوط بنایا جا سکے، اور مشترکہ طور پر بنی نوعِ انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو آگے بڑھایا جا سکے۔سربیا کے وزیرِ اعظم ڈجورو ماکوٹ نے کہا کہ سربیا اور چین کے درمیان دیرینہ روایتی دوستی ہے، اور حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے تعلقات نے نمایاں ترقی کی ہے۔ صدر شی جن پھنگ اور صدر ووچچ کے کامیاب باہمی دوروں نے سربیا۔چین تعلقات کو تاریخی بلندیوں تک پہنچایا ہے۔ سربیائی حکومت “ایک چین” کے اصول پر پختہ یقین رکھتی ہے اور چین کے بنیادی مفادات کے تحفظ سے متعلق درست مؤقف کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے سربیا کی اقتصادی و سماجی ترقی کے لیے چین کی جانب سے فراہم کی جانے والی قیمتی معاونت پر دلی تشکر کا اظہار کیا۔
