بیجنگ :چین اور اٹلی کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی بیسویں سالگرہ کے موقع پر سی ایم جی نے اطالوی صدر سرجیو میٹاریلا کے چین کے سرکاری دورے کے دوران ان کا ایک خصوصی انٹرویو کیا۔ہفتہ کے روزمیٹاریلا نے کہا کہ انہوں نے 2017 میں چین کا دورہ کیا تھا اور وہ دوبارہ چین آکر بہت خوش ہیں۔ انہوں نے محسوس کیا کہ چین نے مزید ترقی کی ہے اورجدید ٹیکنالوجی اور مستقبل کے امکانات کے حوالے سے بڑی پیش رفت کی ہے۔
اٹلی کے صدر نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ سیاسی مکالمے اور اقتصادی و تجارتی تعاون کو فروغ دینے کا ہر پیغام امن کو فروغ دینے کے لئے ہے ۔کھلی مارکیٹ اور تجارتی تبادلوں سے باہم فائدہ مند صورتحال کو فروغ ملے گا جو تصادم اور جنگ کا سد باب ہے، لوگوں کی فلاح و بہبود کی بہتری کا ایک اقدام ہے اور محاذ آرائی سے دور ایک قابل عمل راستہ بھی ہے۔ لہذا، تعاون کی وکالت کرنے والے تمام اقدامات بین الاقوامی برادری کے لئے ایک قیمتی اثاثہ ہیں.میٹاریلا نے کہا کہ اٹلی اور چین کے تعلقات نے اعلی سطح کی ترقی کو برقرار رکھا ہے. چند ماہ قبل اطالوی وزیر اعظم میلونی نے چین کا دورہ کیا تھا۔
ایک وزیر اعظم اور صدر کے لئے مختصر وقت میں ایک ہی ملک کا دورہ کرنا اٹلی چین تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔میٹاریلا نے کہا کہ اٹلی چین کے ساتھ قریبی تعاون کو فروغ دینے کے لئے یورپی یونین کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یقینا یورپی یونین اور چین کے تعلقات میں اس وقت کچھ مسائل ہیں لیکن یہ ضروری ہے کہ ان مسائل کو باہمی تعاون اور مشاورت سے حل کیا جائے۔ انہوں نے یہ امید ظاہر کی کہ بین الاقوامی برادری میں یورپی یونین اور چین دو اہم قوتیں ہیں جو تعاون کو مزید مستحکم کر سکتے ہیں۔اس انٹرویو میں صدر میٹاریلا کا ماننا تھا کہ چین کی کھلی سوچ اور تمام فریقوں کے ساتھ تعاون پر آمادگی موجودہ عالمی افراتفری کے تناظر میں چین کی دانشمندی کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اٹلی ثقافت، سائنس و ٹیکنالوجی اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور عالمی امن و استحکام کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔