الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے پر سینیٹ کے چار اراکین کی رکنیت معطل کر دی ۔تفصیلات کے مطابق اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانیپرالیکشن کمیشن نے جن چار سینیٹرزکی ممبرشپ معطل کی ہے ان میں ن لیگ کے مصدق ملک، تحریک انصاف کے عون عباس ،خیبر پختون خوا سے آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے صابرشاہ اوربلوچستان عوامی پارٹی کی ثمینہ ممتاز زہری شامل ہیں ۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن مروجہ طریقہ کار کے مطابق نہ ہونے پر کالعدم قرار دیتے ہوئے انتخابی نشان چھین لیا تھا جس پر تحریک انصاف نے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور عدالت نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے بلے کا نشان واپس کر دیا ، الیکشن کمیشن نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔
سپریم کورٹ میں دو روز مسلسل کیس کی پورا پورا دن سماعت جاری رہی اور دونوں طرف کے وکلا کے دلائل کو سنا گیا ، جس کے بعد چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال کرتے ہوئے تحریک انصاف کے انٹر ا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دیدیئے اور انتخابی نشان چھین لیا ۔انتخابی نشان چھن جانے کے بعد تحریک انصاف نے آزادحیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا اور اپنے امیدواروں کے انتخابی نشانوں کی فہرست جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا ۔