Friday, April 19, 2024

میرے وطن

تحریر:سید حامد حسین کاظمی

میرے وطن کی محب وطن عوام بس اب سمجھ لے۔دیا سلائی سے لے کر کفن تک کا ٹیکس دیتے ہیں پھر بھی محب وطن عوام جو بھی ملک کی ترقی و بھلائی کا نعرہ لے کر آتا اس پر یے سچے عوام اعتماد کر لیتے ہیں جب بھی بزنس مین سیاستدان ملک کی ترقی و خوشحالی اور پاسپورٹ کو عزت دینے کا نعرہ لے کر آتا ہے اس پر سچے اور مملکت خداد پاکستان کی عزت اور خوشحالی کیلئے یہ میری سچی اور وطن پرست عوام اس پر اعتماد کر بیٹھتے ہیں قیام پاکستان سے لے کر آج تک یہ عوام خوب سے خوب تر کی تلاش میں ہیں اب تو یہ مصداق میری غیور محب وطن عوام پر ہی فٹ آتی ہے کے جس لائی گلی اُسی نال ٹر چلی میرے بھائ بزرگ مائیں بہنیں عشق وطن میں روز سنتے ہیں کے فوج اور حکومت ایک پیج پر ہیں میرے ہم وطنوں کو اب ہوش کے ناخن لینے چاہیں اور اس مشکل دور میں عوام اور فوج کو تا حیات ایک پیج پر ہونا چاہیے تا کہ بڑے بڑے نعرے لگا کر عوام الناس کے دیے ہوئے مینڈیٹ اور اعتماد پر پورا نہ اترنے والے سیاست دان کو عوام ووٹ دے کر لائیں 18 ماہ تک اس کے ثمرات عوام تک نہ آئیں تو عوام فوج ہی کی وسساطت سے اُسے اٹھا کر باہر پھینکیں اور تا حیات اسے ووٹ دوبارہ نہ دیں تو چور دروازوں سے اقتدار حاصل کرنے والوں کے لیے یہ زمیں احمقوں کی جنت نہ رہی گی دُنیا عالم میں صحت اور ٹیکنالوجی کے لیے میرے وطن کے بیٹے اور بیٹیاں جو جوہر دکھا رہے ہیں وہ اب وطن لوٹ آئیں کیوں کے وطن کے بیٹوں اور بیٹیوں کی وطن کو ضرورت ہے جیسے ماں باپ صحت مند نہ ہوں تو اولاد کو گھر آنا پڑتا ہے اسی طرح اب وطن اپنوں کو پکار رہا ہے ہر محب وطن بیٹوں اور بیٹیوں کو اب لوٹنا ہوگا اور عوام الناس کو قائد کے پاکستان سے وفا کرنی ہوگی ورنہ زمین تو رہے مگر عوام نہ ہونگے جو ہونگے وہ پچھتائیں گے اس سے پہلے کے وطن عزیز کسی مشکل سے دوچار ہو عوام اپنے اندر انقلابی تبدیلی لائے اور دفاع وطن کے لیے کمر بستہ ہوجائیں اسی میں پاکستان کی بقاء و ترقی ہے آج دنیائے عالم میں ہماری ایٹمی جوانمرد فوج کو عزت اور بہادری کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے یہ جو ہنرمند بلند ہوصلا فوج کے خلاف بات کرنے والے بے شرم اور بے حیا لوگ ہیں اپنے ہی پاؤں پہ کلہاڑی مار رہے ہیں اور پاکستان مخالف قوتوں کے ایجنٹ ہیں ہمارے کلچر اور فوج مخالف کچھ نہ کر سکنے والے پاکستان دشمن نظریات کو تقو یت دینے کے لیے جو ہرزہ سرائی کرتے ہیں یہ معافی کے قابل ہر گز نہ ہیں اب بھی پاکستانی یونیفارم انہیں وہ رد عمل نہیں دے رھے جتنا پاکستان مخالف قوتیں ہماری فوج سے ڈرتی ہیں انسانیت کا جتنا خیال ہمارے یونیفارم کر رہے ہیں اس کی نظیر نہیں ملتی وگرنہ ان پدّیوں کو ہم عوام ہی مسمار کر دیں اور دفاع وطن کے لیے سینوں پر زخم کھانے اور جھیلنے والے وطن کے بیٹوں کے سامنے یہ کم ظرف پدیوں کی کیا جرت جو مملکت خداد پاکستان کے ماتھے کے جھومروں سے ٹکرائیں یا انکی بہادری جرت اور دور اندیشی پر تنقید کریں اے پاکستانی قوم کے ہیروز کے بارے میں بات کرنے والوں سن لو آئندہ کسی نے بھی ہماری فوج جو اس وقت دنیا عالم کے لیے ایک موئمه بن چکی اور پاکستان مخالف لوگوں کے حواس پر چڑھ چکی ہے ان پر ہرزہ سرائی کرنے والو کا محاسبہ محب وطن اور وطن پرست عوام کو نہ کرنا پڑ جائے چند ٹکوں اور بے غیرت ماحول میں رہنے کے لیے اتنے نہ گرو اب فوج نہیں ہم عوام ہی دیکھ لینگے جب تمہارے آقاؤں کو ہم عوام اپنے ووٹ کے ذریعہ نفرت کا پیغام دینگے میری عوام الناس سے التجاء ہے کے پاکستان اور ہماری نہ بکنے نہ جھکنے والی فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے دشمن کے آلہ کار بننے والوں کا محاسبہ بیلٹ کے ذریعہ ہی کر دیا کریں ہمارے جوانوں کو ان کے لیے کچھ نہ کرنا پڑے ي دفاع وطن کے لیے ہی کمربستہ ہیں اور مالک کے کرام سے رہینگے ہم عوام ہر پاکستانی یونیفارم کے سربراہ سے یہ اپیل کرتے ہیں کے ایسے لوگ جو دشمنان پاکستان کے آلاکار بنتے ہیں انہیں دیار غیر میں بیٹھے سٹہ بازوں کے سامنے قد بڑھانے کا موقع ہی نہ دیا کریں جس جگہ ي ملک کے یونیفارم ہولڈرز کے خلاف بات کریں لائیو ٹیلیکاسٹ کا زمانہ ہے اسی جگہ ان کی مذّمت نہیں مرمت کر دیں اور معقول قانون سازی کریں تاکہ یہ پدیاں ٹر ٹر نہ کر سکیں اور دوسروں کو جرت نہ ہو قومیں اپنے ہیروز کو فراموش نہیں کرتی ہم غیرت مند قوم ہیں اور محسن انسانیت پر ناز کرتے ہیں