Friday, March 29, 2024
ہومکالم وبلاگزبلاگزاسلامی ہیروز اور ان کا انجام:حصہ اول

اسلامی ہیروز اور ان کا انجام:حصہ اول

تحریر: ماریہ بلوچ

قارئین ہماری تاریخ میں بہت سارے ہیروز گزرے ہیں جن کا اسلام کو پھیلانے میں بہت بڑا ہاتھ ہے
مگر ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ان میں سے بیشتر کا انجام یا ان کی موت اپنوں کے ہاتھوں ہوئی ہے
شروعات کرتے ہیں ہم ہمارے خلیفہ دوئم حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ سے دو بڑی سپر پاورز کا خاتمہ اور مسلمانوں کا قبلہ اول کو فتح کیا، مگر ان کو شہید ہی کیا گیا حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ، داماد پیغمبر مسلمانوں کے تیسرا خلیفہ عشرہ مبشرہ صحابی بھی شہید کردیئے گئے،
حضرت علی رضی اللہ عنہ مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ سرداران جنت کے والد محترم جنت کی خواتین کے شوہر حضور کے چچا زاد بھائی اور داماد بھی تھے اور عشرہ مبشرہ صحابی ۔ انہیں کوفہ کی مسجد میں فجر کی نماز امامت کے دوران شہید کیا گیا ،
یہ سلسلہ یہاں پر رکا نہیں نواسہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم امام حسین کو کوفہ میں دھوکے سے بلوا کر کوفہ سے پہلے ہی کربلا میں تمام خاندان بھتیجے بھانجے بھائیوں اور بیٹوں ساتھ شہید کر دیا گیا ۔ اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ بھی ہمارے سامنے ہے
ان سب کے بعد حضرت عبداللہ بن حضرت زبیر رضی اللہ تعالٰی عنہ،جنہوں نے مکہ کا دفاع تب کیا تھا جب یزید ابن معاویہ نے حملہ کیا تھا اور مکہ اور مدینہ میں بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔

ان کو بھی مسلمانوں نے (حجاج بن یوسف) نے مکہ مکرمہ میں شہید کیا گیا تھا،آپ صحابی رسول بھی تھے اور حضرت ابو بکر کے نواسے بھی تھے
برصغیر میں اسلام لانے کا اعزاز محمد بن قاسم کو حاصل ہے اس وقت بنو امیہ کی خلافت کا دور تھا اور ہندوستان کے راجہ داہر کے مظالم سے تنگ آکر ایک بے بس عورت کی فریاد پر اموی خلیفہ ولید بن عبدالملک نے سترہ سال کے محمد بن قاسم کو سپہ سالار بنا کر بھیجا سندھ کی طرف جس کی وجہ سے اس کو باب اسلام بھی کہتے ہیں، اتنے بڑے دشمن کو ہرا کر سارا علاقہ دار اسلام کے اندر لانے کے بعد جب وہ قنوج پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہا تھا تو خلیفہ کا پیغام پہنچا کہ  فتوحات کو فورا روک دیا جائے اور تمام گورنرز اور سپہ سالاروں کو واپس بلا لیا گیا
اس سے پہلے کہ محمد بن قاسم واپس پہنچتا ولید بن عبدالملک وفات پا گیا اور اس کی جگہ اس کا بھائی سلیمان بن عبدالملک بادشاہ بن گیا جس کی محمد بن قاسم کے خاندان خصوصا (حجاج بن یوسف) سے دشمنی تھی گویا کہ سلیمان کے بادشاہ بننے سے پہلے حجاج فوت ہو گیا تھا مگر محمد بن قاسم کو صرف اس چیز کی سزا ملی وہ اس کے خاندان سے ہے،
اور سلیمان عبدالملک نے تخت پر بیٹھتے ہی یزید ابن کبشہ کو سندھ کا والی مقرر کر کے بھیجا اور حکم دیا کہ محمد بن قاسم کو قیدی بنا کر لایا جائے سلیمان عبدالملک نے واسط کے قید خانہ میں محمد بن قاسم کو قید کرادیاجہاں سات ماہ کی قید اور صعوبتیں جھیلنے کے بعد تقریبا بیس یا اکیس سالہ محمد بن قاسم فاتح سندھ محض خلیفہ کی ذاتی عداوت اور دشمنی کی وجہ سے وفات پاگئے

طارق بن زیاد موسی بن نصیر کے نائب تھے اور دور بنو امیہ میں جب سپین کے بادشاہ روڈرک کے مظالم سے تنگ آکر موسی بن نصیر نے طارق بن زیاد کو سپین پر حملے کا حکم دیا طارق بن زیادہ نہایت بہادری سے لڑتے ہوئے سپین فتح کیا اور ان کو وہاں کا گورنر بنا دیا گیا مگر کچھ ہی عرصہ بعد خلیفہ ولید بن عبدالملک نے ان کو دمشق بلایا ان کے ہمراہ موسی بن نصیر بھی تھے، مگر دمشق پہنچنے کے کچھ عرصہ بعد ہی ولید بن عبدالملک وفات پاگیا اور سلیمان بن عبدالملک خلیفہ بنا اور ان کو معزول کر دیا اور کئی  پابندیاں لگا دی گئیں اور یوں مسلمانوں کا ایک جری جرنیل لگ بھگ چالیس پینتالیس سال کی عمر میں بے نامی موت مر گیا۔