Thursday, March 28, 2024
ہومکھیلاگربھارت فیصلہ کر لے کہ آئی سی سی فنڈز سے پاکستان کو پیسے نہ دیے جائیں توپی سی بی بیٹھ جائے گا

اگربھارت فیصلہ کر لے کہ آئی سی سی فنڈز سے پاکستان کو پیسے نہ دیے جائیں توپی سی بی بیٹھ جائے گا

اسلام آباد،چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ نے ایک بار پھر پاکستان کرکٹ کی معاشی حالت کو بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) 90 فیصد پیسہ انڈین کرکٹ سے اکٹھا کرتا ہے اور اگر بھارتی وزیراعظم یہ فیصلہ کر لیں کہ اس فنڈز میں سے پاکستان کو پیسے نہیں دیے جائیں گے تو پاکستان کرکٹ بورڈ بیٹھ جائے گا۔چیئرمین پی سی بی نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ 50 فیصد آئی سی سی کے فنڈز پر چلتا ہے جبکہ آئی سی سی کی فنڈنگ 90 فیصد انڈین مارکیٹ سے حاصل کرتا ہے، ایک طرح سے بھارتی بزنس ہاوسز پاکستان کرکٹ کو چلاتے ہیں اور کل کو اگر بھارتی وزیراعظم یہ سوچ لیں کہ ہم پاکستان کو فنڈز نہیں دیں گے تو کرکٹ بورڈ منہدم بھی ہوسکتا ہے۔ اس حوالے سے سینیٹر عرفان صدیقی نے سوال کیا کہ انڈیا تو فنڈ آئی سی سی کو دیتا ہے پاکستان کو نہیں دیتا۔جس پر رمیز راجہ نے پھر وضاحت کی کہ آئی سی سی اپنے 90 فیصد فنڈز انڈیا سے حاصل کرتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ آئی سی سی ایسے معاملات میں کھڑا نہیں ہوتا ان کے سامنے جو ابھی حال میں بھی ہم نے دیکھ لیا ہے، آئی سی سی کی ہم سے کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ ہماری کرکٹ اکانومی کمزور ہے۔رمیز راجہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں آئی سی سی پر انحصار کم سے کم کرنا ہوگا اور ہر سال اس میں 10 فیصد کمی لانا ہوگی تاکہ کوئی بھی ٹیم مستقبل میں ہمارے ساتھ ایسا نہ کرے۔ چئیرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کرکٹ کی معیشت کو بہتر بنانے کے حوالے سے کہا کہ کراچی کے ایک سرمایہ کار نے پیشکش کی ہے کہ آپ انڈیا سے میچ جیت جائیں اور بلینک چیک ہم سے لے لیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے علاوہ دو بڑی کمپنیوں نے سٹیڈیم کے ساتھ ہوٹل بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی بھی ہامی بھر لی ہے جبکہ ڈراپ ان پیچز کے لیے بھی سپانسر ملنا شروع ہو گئے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین رمیز راجہ نے کمیٹی کو بتایا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ پاکستان کے منسوخ شدہ دورے کو دوبارہ شیڈول کر رہا ہے جس کی تفصیلات آئندہ ہفتے سامنے آجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کا دورہ منسوخ کرنے پر جو ردعمل پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے گیا اس کی وجہ سے بین الاقوامی کرکٹ پر دبا بڑھا ہے اور نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے دورہ دوبارہ شیڈول کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے اور آئندہ ہفتے ہمیں اپنا پلان بتائیں گے۔ چئیرمین کمیٹی رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان کو اب نیوزی لینڈ کے ساتھ سیریز اپنی شرائط پر کھیلنی چاہیے۔ جس پر رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ابھی ہم نے اس حوالے سے سوچا نہیں لیکن آپ کی رائے بالکل ٹھیک ہے اور ہم نیوزی لینڈ کو اپنی مرضی کا ہی شیڈول دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ دنیائے کرکٹ میں جس طرح انگلینڈ کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اب آسٹریلیا میں بھی دورہ منسوخ کرنے سے پہلے دو بار سوچے گا ضرور اور کوئی ٹھوس وجہ بتائے گا، تاہم ہمیں امید ہے کہ ویسٹ انڈیز کا دورہ پاکستان اپنے شیڈول کے مطابق ہی ہوگا۔چئیرمین پی سی بی نے کمیٹی کو بورڈ کے اخراجات میں کمی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہم پیسہ اب کرکٹ پر خرچ کریں گے، ابھی تک بورڈ سے چار استعفے سامنے آئے ہیں اور پتہ چلا ہے کہ ان 4 استعفوں سے سالانہ 13 کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے۔ خیال رہے کہ رمیز راجہ کے چیئرمین نامزدگی کے بعد سے اب تک ہیڈ کوچ مصباح الحق، باولنگ کوچ وقار یونس، چیف ایگیزکٹو وسیم خان اور ڈائیریکٹر مارکیٹنگ بابر حامد مستعفی ہو چکے ہیں۔ رمیز راجہ نے کہا کہ ہمیں پیسہ کرکٹرز پر لگانے کی ضرورت ہے، کوچز پر لگانے کی ضرورت ہے لیکن غیر ملکی گریجویٹس کو لا کر بٹھا دینے سے کرکٹ میں بہتری نہیں آتی۔ جہاں ضرورت ہوگی وہاں پیسہ ضرور لگائیں گے۔