لاہور (سب نیوز )سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کل مسلم لیگ (ق)کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کریں گے اور اتوار کو ان کی جانب سے ق لیگ میں شمولیت کا باضابطہ اعلان متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق چوہدری سرور ایک بار پھر سے سیاست میں متحرک کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہوگئے۔سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور برطانیہ سے لاہور پہنچ گئے ہیں اور ہفتہ کو مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کریں گے۔چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات میں سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور مسلم لیگ (ق)میں شمولیت اور آئندہ کی ذمہ داریوں کے حوالے سے معاملات طے کریں گے۔
توقع کی جارہی ہے کہ چوہدری محمد سرور اتوار کو پریس کانفرنس میں مسلم لیگ ق میں باضابطہ شمولیت کا اعلان کریں گے۔چوہدری محمد سرور دو بار گورنر پنجاب رہ چکے ہیں۔ پہلی بار ستمبر 2013 سے جنوری 2015 تک نواز شریف دور حکومت میں گورنر پنجاب کے عہدے پر رہے۔چوہدری سرور دوسری بار تحریک انصاف کے دور اقتدار میں 2018 سے 2022 تک گورنر پنجاب کے عہدے پر رہے۔سابق گورنر پنجاب اس سے قبل برطانوی سیاست میں بھی اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ وہ تین بار گلاسگو سے برطانوی پارلیمان کے رکن منتخب ہوچکے ہیں ، انھوں نے 13 سال گلاسگو سے لیبر پارٹی کی طرف سے نمائندگی کی۔
دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی ترجمان اور سیکرٹری اطلاعات غلام مصطفی ملک نے رابطہ کرنے پر تصدیق کی ہے کہ چوہدری سرور اتوار کو باضابطہ مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کریں گے اور انہیں پارٹی میں اہم ذمہ داری تقویض کی جائے گی، مصطفی ملک نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چوہدری سرور سیاست کا بڑا نام ہیں اور اپنی شرافت اور وضع داری کی وجہ سے انہیں پنجاب کی سیاست میں اہم مقام حاصل ہے انکی شمولیت سے پارٹی کو تقویت ملے گی
مصطفی ملک نے کہا کہ سابق وزرا، اراکین اسمبلی کی ایک بڑی تعداد بھی پارٹی میں شمولیت کے لیے رابطہ میں ہے،انہوں نے جہانگیر ترین اور علیم خان کی پارٹی میں شمولیت کی خبروں پر کہا کہ بہت سارے معاملات چل رہے ہیں لیکن اس پر کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، انہوں نے پی ٹی آئی کے سابق راہنما جہانگیر خان ترین اور سابق وفاقی وزیر اسحق خان خاکوانی سے اپنی تفصیلی ملاقات کی تصدیق کی اور بتایا کہ یہ ملاقات سیاسی نہیں تھی یہ غیررسمی اور غیر سیاسی ملاقات تھی، تاہم سیاست کے کچھ اور صاف ستھرے چہرے مسلم لیگ میں شمولیت کے خواں ہیں اور چوہدری شجاعت حسین کی قیادت میں کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔