Thursday, March 28, 2024
ہومپاکستانکرومیٹک ٹرسٹ نے تمباکو نوشی کی جدید اقسام کے خلاف مہم کا آغاز کر دیا

کرومیٹک ٹرسٹ نے تمباکو نوشی کی جدید اقسام کے خلاف مہم کا آغاز کر دیا

اسلام آباد-کرومیٹک ٹرسٹ نے تمباکو نوشی کی جدید اقسام کے خلاف مہم کا آغاز کر دیا آگاہی مہم کا آغاز اسلام آباد فیصل مسجد میں اسلامی یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں طلبا و طالبات، میڈیا اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی موجودگی میں کیا گیا۔ ڈیجیٹل آگاہ مہم کا مقصد بچوں میں تمباکو نوشی کی جدید اقسام کے خلاف آگہی بیدار کرنا ہے ۔ اس مہم میں بچے انسداد تمباکو سے متعلق پوسٹ کارڈ ڈیزائن کرکے کرومیٹک ٹرسٹ کے دئئے گئے ای میل ایڈریسل یا وٹس ایپ نمبر پہ بھیجیں گے۔ یہ آگاہی مہم ایک ماہ تک جاری رہے گی اور اس مقابلے میں ونر کے لیے پچاس ہزار روپے اور رنر اپ کے لیے بیس ہزار روپے کی انعامی رقم رکھی ہے۔ کرمیٹک ٹرسٹ کے سی ای او نے کہا کہ پوسٹر مقابلے میں اول اور دوئم آنے والوں کے ڈیزائن نہ صرف وزیراعظم پاکستان کو بھی پیش کیے جائیں گے بلکہ جیتنے والوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ان کی میڈیا کے ذریعے بھی تشہیر کی جائے گی تاکہ ہمارے نوجوانوں کو اس کے متعلق آگاہی ملے ۔کرومیٹک ٹرسٹ کے سی ای او شارق خان نے میڈیا کو بتایا کہ ہم ڈیجیٹل دور میں جی رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے بچوں کے لیے ایک ماہ طویل مہم کو خاص طور پر ڈیزائن کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ مہم نہ صرف ان کی تفریح کا باعث بنے گی بلکہ انہیں سگریٹ نوشی کی جدید اقسام کے خطرات کو جاننے میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ پوسٹ کارڈ مہم پچھلے سال کے مقابلے کا تسلسل ہے جس کے ذریعے ہم نے پاکستان بھر کے لاکھوں بچوں کو سگریٹ نوشی کے خطرات اور اس سے صحت کو پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں آگاہی فراہم کی ۔ شارق خان نے کہا کہ گزشتہ سال یہ مہم ایک بڑی کامیابی تھی اور اس نے ہمیں سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو تمباکو کے استعمال کے مضر اثرات سے آگاہ کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے پر مجبور کیا۔ شارق خان نے کہا کہ ہماری مسلسل کوششوں نے حکومت کو تمباکو پر ٹیکس بڑھانے پر آمادہ کیا جو کہ گزشتہ چار سالوں میں ایک بڑی کامیابی ہے۔شارق خان نے مزید کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ معاشرے کے تمام افراد اس کے مشن میں ہمارا ہاتھ بٹائیں تاکہ اس انسداد تمباکو آگاہی مہم کے ذریعے پاکستان کو سگریٹ نوشی کی جدید اقسام سے پاک ملک بنا کر بچوں کے مستقبل کو بچایا جا سکے ۔