Friday, March 29, 2024
ہومپاکستانسینیٹراعظم سواتی کیخلاف مقدمات کی لائنیں لگ گئیں

سینیٹراعظم سواتی کیخلاف مقدمات کی لائنیں لگ گئیں

کوئٹہ(سب نیوز)بلوچستان کے ساحلی شہر پسنی میں بھی پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔ پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف درج مقدمات کی تعداد16ہوگئی ہے

تفصیلات کے مطابق اعظم سواتی کیخلاف مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ،پولیس کاکہناہے کہ ایف آئی آر میں عوام کو اکسانے اور اشتعال دلانے کی دفعات شامل ہیں۔

۔اعظم سواتی کے خلاف کراچی میں تین اور قمبر شہداد کوٹ میں دو مقدمات درج کیے گئے، جبکہ کوئٹہ، جیکب آباد اور لاڑکانہ میں بھی ایک، ایک مقدمہ درج کیا گیا۔کوئٹہ کے ایک شہری نے پاک فوج اور اداروں کے خلاف تقریر اور عوام کو اکسانے پر اعظم سواتی کے خلاف تھانہ کچلاک میں مقدمہ درج کروا دیا۔کوئٹہ کے رہائشی عزیز الرحمان نے پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی آر 27 نومبر صبح ساڑھے 8 بجے درج کروائی، جس میں پیکا ایکٹ سمیت 7 دفعات شامل کی گئی ہیں۔دفعہ 109 ، 505 ، 504 ، 501 ، 500 ، 153 اور 131 کو ایف آئی آر کا حصہ بنایا گیا ہے۔شہری کا مؤقف ہے کہ اعظم سواتی نے راولپنڈی جلسہ میں پاک فوج کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے، پاک فوج کے خلاف لوگوں کو اکسایا گیا۔شہری کا ایف آئی آر میں کہنا تھا کہ ٹوئٹر پر آرمی کے خلاف پروپیگنڈہ ریکارڈ کا حصہ ہے، اداروں کے َخلاف بیانات قابل قبول نہیں۔

دوسری جانب اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر ہرزہ سرائی کرنے کے معاملے پر اعظم سواتی کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج کرلیا گیا۔مقدمہ ضلع جنوبی کے درخشاں تھانے طارق نامی شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا۔کراچی کے ہی تھانہ اورنگی ٹاؤن میں اعظم سواتی کے خلاف درج ایک اور مقدمے میں حاجی محمد اسلم نامی سخص نے اعظم سواتی کے خلاف کارروائی کی درخواست کی ہے۔شہری کی جانب سے درج مقدمے میں اعظم سواتی کے بیان کو ”پاک آرمی کی جگ ہنسائی“ قرار دیا گیا ہے۔جبکہ ایف آئی آر میں دفعہ 131 ، 505 ، 504 ، 501 ، 500 اور 153 اے تعذیراتِ پاکستان شامل کی گئی ہیں۔

اعظم سواتی کے خلاف کراچی میں تیسرا مقدمہ ضلع جنوبی کے تھانہ کلفٹن میں ریاض احمد نامی شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا۔جیکب آباد کے تھانہ صدر میں بھی سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔جیکب آباد کے خادم حسین نامی شہری کی مدعیت میں کیس نمبر 213/2022 اعظم سواتی کے خلاف درج کیا گیا ہے۔مقدمے میں پاکستان اور پاک فوج کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے خلاف دفعات شامل کی گئی ہیں ۔شہری نے کیس میں موقف اختیار کیا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی نے پاکستان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے ہیں، سینیٹر اعظم سواتی کے الفاظ ناقابل برداشت تھے، شاید وہ بھارت کو خوش کرنا چاہتے تھے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔شہداد کوٹ میں بھی اعظم سواتی کے خلاف تھانہ نصیرآباد میں شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

اعظم سواتی کے خلاف ساتواں مقدمہ لاڑکانہ کے سول لائن تھانہ میں شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا ۔خیرپور میں اعظم سواتی کے خلاف دو ایف آئی آرز تھانہ ای سیکشن اور رانی پور میں درج کر لی گئیں۔حب میں بھی اعظم سواتی کےخلاف ایک مقدمہ شہری کی جانب سے تھانہ صدر حب میں درج کیا گیا۔گھوٹکی میں اعظم سواتی کےخلاف تین مقدمات تھانہ اے سیکشن، میرپور ماتھیلو اور اوباڑو میں درج کرائے گئے۔کندھ کوٹ میں بھی اعظم سواتی کے خلاف دو ایف آئی آرز تھانہ اے اور بی سیکشن میں درج کرائی گئیں۔